لاہور (فرخ سعید خواجہ) پنجاب حکومت اپنی کارکردگی کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کی تنقید سے زیادہ میڈیا کے حکومت کے ساتھ رویے سے پریشان ہے۔ میڈیا پر گورننس اور حکومتی کرپشن کے حوالے سے جو الزامات لگائے جاتے ہیں حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ ان سے حکومت کی شہرت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان، ترجمان پنجاب حکومت زعیم قادری اور رانا محمد ارشد نے لاہور کے اینکر پرسنز، تجزیہ اور کالم کاروں کو بریفنگ دی جس میں صوبائی سیکرٹری انفارمیشن اور ڈی جی پی آر بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے رانا ثناء اللہ خاں نے چیلنج دیا کہ میگا پراجیکٹس میں حکومتی سطح پر کرپشن ثابت ہو جائے تو ہمیں نہ صرف حکومت بلکہ سیاست کرنے کا بھی حق نہیں رہے گا تاہم دن رات رائے عامہ گمراہ کرنے کیلئے کہا جاتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت بہت کرپٹ ہے۔ دہشت گردی اور مختلف حوالوں سے بار بار منفی خبریں سننے میں آتی رہی ہیں، ایسے میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق کرپشن میں کمی کے حوالے سے اقوام عالم میں پاکستان کی ریٹنگ میں واضح بہتری آئی ہے۔ تین سال پہلے ریٹنگ میں پاکستان کا 36واں نمبر تھا جو اب 53 ہو گیا ہے۔ 2014ء میں پاکستان 50ویں نمبر پر تھا۔ یہ خبر پاکستان کیلئے تازہ ہوا کے جھونکے کی طرح ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے یہ کام یکطرفہ طور پر نہیں کیا بلکہ دنیا کے معروف بین الاقوامی اداروں ورلڈ اکنامک فورم، ورلڈ بنک، ورلڈ جسٹس پراجیکٹ، اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ، فریڈم ہائوس، افریقن ڈویلپمنٹ بنک اور انٹرنیشنل کنٹری رسک گائیڈ سے رپورٹ کی تیاری میں مدد لیتی ہے۔ رانا ثناء نے کہا کہ میڈیا پر آیا کہ جاگیردار بیگار لیتے ہیں اور مزاحمت کرنے والے کا ہاتھ کاٹ دیتے ہیں، یہ خبر غلط ثابت ہوئی، ہونٹ سینے والی خبر بھی درست نہ نکلی، گینگ ریپ والی خبر بھی غلط ثابت ہوئی تاہم ان خبروں سے پاکستان کی دنیا میں بدنامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ان خبروں کے غلط ثابت ہونے پر چھوٹی موٹی تردید چلی۔ اپوزیشن کی الزام تراشی اپنی جگہ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ نندی پور میں ایک روپے کی کرپشن بھی ثابت ہو تو ہم ذمہ دار ہیں۔ سی پیک کو کالاباغ ڈیم کی طرح خدانخواستہ متنازع بنایا گیا تو پاکستان کا ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔