جہلم + دینہ+ پشاور+ کوئٹہ(نامہ نگاران+ نیوز ایجنسیاں) جہلم میں ٹرین کو بم سے تباہ کرنے کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا پولیس کے آنے پر دہشت گرد نے خود کو ہینڈ گرنیڈ سے اڑا لیا۔ پشاور میں 5 بم ناکارہ بنا دیے گئے۔ کوئٹہ میں فائرنگ سے 4 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی سے جہلم جانے والی نان سٹاپ ٹرین کو بم سے تباہ کرنے کا منصوبہ ناکام بنادیا گیا۔ ڈومیلی موڑ کے قریب کالاپل ریلوے ٹریک پرایک دہشت گرد بم نصب کر رہا تھا، اس دوران وہاں سے گذرنے والے چرواہے کو کچھ شک ہوا، اس نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فورا پولیس کو اطلاع دی، کچھ ہی دیر بعد اس ٹریک سے نان سٹاپ ریل کار گزرنے والی تھی۔ پولیس کا کہناہے کہ دہشت گرد نے پولیس سے مقابلے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑالیا، پولیس کے مطابق مبینہ دہشتگرد سے دو نائن ایم ایم پستول اور دو ہینڈ گرنیڈزکے علاوہ 13 ہزار روپے بھی برآمد ہوئے ہیں۔ بم ڈسپوزل سکواڈ اور ریسکیو ٹیمیں بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں واقعہ کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ جہلم ٹریک پر آنے والی ٹرینوں کو روک دیا گیا۔ دوسری جانب کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاﺅن میں پولیس موبائل ٹیم پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 4 اہلکار شہید ہوگئے۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ سیٹلائٹ ٹاون کے قریب منیر مینگل روڈ پر پیش آیا، جہاں پولیس کی موبائل ٹیم معمول کی گشت پر تھی کہ نامعلوم مسلح افراد نے گاڑی پر فائرنگ کر دی۔ واقعہ کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ حملے کے بعد لوئر کارنر اور غفور ٹاﺅن میں سرچ آپریشن کے دوران 48 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ادھر پشاور میں رنگ روڈ جمیل چوک کے قریب بجلی کے ٹاور کے ساتھ نصب پانچ بم ناکارہ بنا دیئے گئے۔ دیسی ساختہ پانچ بم پریشرککر میں نصب تھے جو رنگ روڈ کے قریب 132 کے وی کے بجلی کے ٹاور کے ساتھ نصب کئے گئے تھے۔ مقامی لوگوں کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی جس نے بم ڈسپوزل یونٹ کو طلب کرلیا ۔ بی ڈی یو نے موقع پر پہنچ کر پانچوں بموں کوناکارہ بنادیا۔ بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق ہر بم کا وزن20 کلوگرام تھا۔ بم برآمد ہونے پر علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ناصر باغ پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران 34 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار افراد میں 11 افغان باشندے بھی شامل ہیں۔ ادھر کوئٹہ میں ایس ایس پی آپریشن وحیدالرحمان خٹک کے مطابق حملہ آور شہید اہلکاروں کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔ دینہ سے نامہ نگار کے مطابق خود کش بمبار ٹرین کو اُڑانے کے لئے ریلوے ٹریک پر دھماکہ خیز مواد نصب کر رہا تھا کہ اس دوران موٹر وے پولیس کے ساتھ مقابلے میں خود کو دھماکہ خیز مواد سے اُڑا لیا ،خود کش بمبار نے مقامی گاﺅں کے 2افراد کو یر غمال بنا رکھا تھا مدد کے لئے پہنچنے والی موٹر وے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ اور ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کر دیا جو کافی دیر تک جاری رہا بعد ازاں گھیرا تنگ ہونے پر خود کش بمبار نے اپنے آپ کو اُڑایا ،خود کش بمبار سے 11عدد ہینڈ گر نیڈ ،2بارودی تھیلے، 500گولی ،3پسٹل ،ایک عدد کار اور ہزاروں کی نقدی برآمد ہوئی ہے۔ اطلاع ملتے ہی ڈی سی او جہلم ،ڈی پی او جہلم ،اسسٹنٹ کمشنر دینہ ،حساس اداروں اورپولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقہ کو گھیرے میں لے لیا۔ ڈومیلی موڑ کالا پل کے مقام پر خود کش بمبار نے ریلوے ٹریک پر ٹرین کو اُڑانے کے لئے بارودی مواد نصب کر رہا تھا اسی دوران اس نے مقامی گاﺅں کے 2لوگوں کو بھی یرغمال بنا لیا اور ایک چرواہے نے جب یہ تمام کاروائی دیکھی تو اس نے جی روڈ پر کھڑی موٹر وے پولیس کو اطلاع دی تو موٹر وے پولیس موقع پر پہنچی تو خود کش بمبار نے انہیں دیکھتے ہی فائرنگ اور ہینڈ گرنیڈ سے حملہ شروع کر دیا جس سے جوابی کاروائی میں خود کش بمبار کا گھیرا تنگ ہونے پر اس نے اپنے آپ کو بارودی مواد سے اُڑا لیا۔ اس موقع پر ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہو گئی اور 3 گھنٹے بعد آمدورفت کو بحال کر دیا گیا۔ خودکش بمبار کا ٹارگٹ تیز گام جو کہ راولپنڈی سے کراچی جانے والی ٹرین اور پل تھا۔ سرائے عالمگیر سے نامہ نگار کے مطابق خود کش دہشت گرد کا تعلق سرائے عالمگیر سے نکلا۔ ڈی پی او جہلم مجاہد اکبر اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے بھاری نفری کے ہمراہ خود کش بمبار عزیز ولد محمد شفیع کے گھر سرائے عالمگیر محلہ محبوب آباد پر چھاپہ مارا جہاں پر خود کش بمبار عزیز کے چچا محمد صدیق سے پوچھ گچھ کی گئی۔ خود کش بمبار عزیز کے چچا محمد صدیق شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کا تعلق اپنے بھائی محمد شفیع کے ساتھ کئی سالوں سے منقطع ہے اور ان کا آپس میں کوئی رابطہ نہیں۔ محمد شفیع سرائے عالمگیر میں اپنا آبائی مکان فروخت کر کے جا چکا ہے۔ یاد رہے کہ موصولہ اطلاعات کے مطابق خود کش بمبار عزیز تین بھائی ہیں اور اس کا والد محمد شفیع عرصہ دراز سے راولپنڈی میں رہائش پذیر ہے۔ آئی این پی کے مطابق نصیر آباد میں مٹھڑی ریلوے سٹیشن کے قریب ریلوے ٹریک پر دھماکے کے باعث نواب اکبر بگٹی ایکسپریس پٹڑی سے اتر گئی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ جمعرات کو مٹھڑی ریلوے سٹیشن کے قریب ٹریک پر دھماکے کے باعث ٹریک کا دو فٹ کا حصہ متاثر ہوا ہے جس کے باعث ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہے اور مختلف مقامات پر ٹرینوں کو روک دیا گیا۔ پولیس نے جائے حادثہ پر پہنچ کر کارروائی کا آغاز کر دیا ہے جبکہ ریلوے انتظامیہ کی جانب سے ریلوے ٹریک ٹریک کی مرمت کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ چکوال سے نامہ نگار کے مطابق بم ڈسپوزل سٹاف ڈیفنس نے دہشت گردی کی گاڑی سے برآمد ہونے والے ڈیٹونیٹر، ریموٹ کنٹرول اور دیگر حساس بارود کو ناکارہ بنایا۔ دہشت گرد کی جیب سے جو شناختی کارڈ برآمد ہوا ہے وہ محمد عذیر ولد محمد شفیع ساکن سرائے عالمگیرہے جبکہ اس کی مہران گاڑی سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق کوئٹہ میں سریاب لنک بادینی روڈ پر دہشت گردوں نے ایس ایچ او سریاب کی گاڑی پر فائرنگ کر دی جس سے ایک اہلکار زخمی ہو گیا پولیس کی جوابی فائرنگ سے دو دہشتگرد ہلاک ہو گئے ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق حملہ آوروں سے دو دستی بم اور دو ٹی ٹی پستول برآمد ہوئے ہیں دو حملہ آور تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کوئٹہ کے علاقے میں پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلی نے فائرنگ کے باعث پولیس اہلکاروں کے جاں بحق ہونے پر دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے محمد جاوید انور بوبک نے کہا ہے کہ نصیر آباد میں دھماکے کے بعد ٹرین بحفاظت لاہور کی جانب روانہ ہو گئی ٹریک کا کچھ حصہ متاثر ہوا۔ آن لائن کے مطابق کوئٹہ میں ماہ جنوری کے دوران ٹارگٹ کلنگ اور خودکش حملے میں 22 پولیس اہلکار نشانہ بنے۔ ادھر پنجگور میں سرچ آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔
خود کو اڑا لیا
جہلم : ٹرین تباہ کرنیکی کوشش ناکام‘ دہشت گرد نے خود کو اڑا لیا : فائرنگ ‘ چاراہلکار شہید
Jan 29, 2016