اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس میں ملزم معظم علی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ عدالت نے معظم علی کا ٹرائل خالد شمیم اور محسن علی سے الگ کر دیا۔ ملزم کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے کی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزموں کے بیانات کے بعد ٹیم نے سری لنکا اور برطانیہ جانا ہے جہاں سے اہم شواہد قبضے میں لینے ہیں۔ دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بلیک بیری فون کے ذریعے ملزموں سے رابطے میں تھا۔ ایف آئی اے نے استدعا کی کہ ملزم سے تفتیش کے لیے مزید جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔ ملزم کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا اور جیل ٹرائل کی مخالفت کی اور موقف اختیار کیا کہ جیل میں میری موکلان سے ملاقات نہیں ہو رہی جیل پنجاب حکومت کی ہے اس پر عدالت کا اختیار ہی نہیں۔ ٹرائل کیسے ہو گا۔ وکیل نے معظم علی کو بری کرنے کی استدعا کی اور کہا کہ ملزم کے جسمانی جوڈیشل ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔ معظم علی کو بری کرنے کی استدعا بھی مسترد کر دی گئی اور مقدمے کی سماعت دس فروری تک ملتوی کر دی۔
عمران فاروق کیس
عمران فاروق قتل کیس، معظم علی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل بھجوا دیا گیا
Jan 29, 2016