کراچی (آن لائن) طبی ماہرین نے کہا ہے پاکستان میںہر سال اوسطا ً 400 سے500 نئے جذام کے مریض رجسٹرڈ ہوتے ہیں اور یہ شرح آئندہ 10سال یوں ہی برقرار رہنے کی امید ہے۔ اب تک پورے پاکستان میں 56,780 جذام کے مریض رجسٹرڈ کیے جاچکے ہیں جس میں سے 99 فیصد مریض اپنا علاج مکمل کرچکے ہیں۔ علاوہ ازیں زیرعلاج مریضوں کی تعداد بھی تدریج کم ہوکر اب 531 رہ گئی ہے۔ سندھ میں 2013ءمیں نئے مریضوں کی تعداد 66 تھی جبکہ 2016ءمیں یہ تعداد بڑھ کر 133ہوگئی ہے۔ ان خیالا ت کا اظہار ایم اے ایل سی کی صدر ڈاکٹر روتھ فاﺅ، چیف ایگزیکوٹیو آفیسرمسٹر مارون لوبو اورڈاکٹر علی مرتضی نے میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر کی جانب سے جذام کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس میںکیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جذام قابل علاج مرض ہے۔ایک اندازہ کے مطابق اب بھی پاکستان میں تقریباً 2 ہزار ایسے مریض موجود ہیں جو دوسروں میں اس بیماری کو پھیلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جنہیں سامنے لانے کی ضرورت ہے تاکہ ُان کا بروقت علاج کر کے اِس بیماری کے خاتمہ کو یقینی بنایا جا سکے۔ علاوہ ازیں پاکستان سمیت دنیا بھر میں (کوڑھ) جذام کی روک تھام کا عالمی دن آج 29 جنوری کو منایا جائیگا۔ اس دن کے منائے جانے کا مقصد دنیا بھر میں جذام (کوڑھ) کی روک تھام کے متعلق شعور و آگہی پیدا کرنا ہے۔
جزام عالمی دن