لاپتہ بلاگر، پروفیسر سلمان حیدر ، وقاص گورائیہ واپس آ گئے، عاصم سعید کا بھی خاندان سے رابطہ

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ آن لائن) فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی راولپنڈی میں جینڈر سٹڈیز کے پروفیسر سلیمان حیدر کے اغواء کا ڈراپ سین ہوگیا۔ 22 دن لاپتہ رہنے کے بعد پروفیسر سلیمان حیدر ہفتہ کے روز اپنے گھر پہنچ گئے اس بارے میں ڈی ایس پی سہالہ اشرف شاہ نے بتایا اگرچہ مغوی اپنے گھر واقع کورنگ ٹائون آگئے ہیں لیکن ابھی تک انہوں نے تفتیشی کے سامنے بیان نہیں دیا پہلے ان کا بیان علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں ہوگا جس کی روشنی میں پولیس مزید قانونی تقاضے پورے کرے گی پروفیسر سلیمان حیدر کے بھائی ذیشان حیدر نے کہا اللہ کا شکر ہے میرا بھائی صحت مند حالت میں واپس آگئے ہیں ان کی جو صحت تھی وہ ہمارے لئے تشویش کا باعث تھی لیکن ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں وہ صحتمند حالت میں ہمارے درمیان آگئے ہیں انہوں نے سارا وقت فیملی کے ساتھ گزارا ہے تاہم مجھے اس بات کا علم نہیں انہوں نے پولیس کو اپنے گھر آنے کے بعد کوئی بیان دیا ہے یا نہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق لاپتہ بلاگر احمد وقاص گورائیہ بھی اپنے گھر واپس آگئے۔ لاہور میں ذرائع نے احمد وقاص گورائیہ کی واپسی کی تصدیق کی ہے۔ لاہور میں گھر واپس لوٹنے والے احمد وقاص گورائیہ بھی بلاگر ہیں اور وہ ہالینڈ میں پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ احمد وقاص اپنی بہن کی شادی کے لئے لاہور آئے تھے جہاں سے وہ لاپتہ ہوئے۔ ذرائع کے مطابق احمد وقاص گورائیہ کے خلاف کوئی مقدمہ منظر عام پر نہیں آیا۔ آن لائن کے مطابق گم شدہ بلا گرز کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور عاصم سعید اور وقاص گورائیہ نے اپنے خاندان سے رابطہ کر لیا ہے۔ تاہم بلاگرز احمد رضا اور ثمر عباس کا تاحال کوئی سراغ نہ مل سکا‘ اہل خانہ نے وزارت داخلہ سے مغویوں کا سراغ لگا کر رابطہ کرانے کی اپیل کردی۔ اسلام آباد کے پولیس سٹیشن رمنا کی حدود سے اغوا ہونے والے سماجی کارکن و بلاگر سید ثمر عباس کا تاحال کوئی سراغ نہ مل سکا ہے۔ ثمر عباس کے بھائی عشر عباس نے بتایا ہے پانچ میں سے تین بلاگرز کا سراغ ملنے کے بعدبھائی سے رابطہ کی امید جاگی تو ہے مگر ابھی تک رابطہ نہ ہونے کے باعث خاندان والوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...