سندھ میں جنگل کا قانون، راؤ انوار باوردی قاتل، سرپرستوں تک پہنچنا ہو گا: عمران خان

کراچی ( نیوز رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سہراب گوٹھ پر نقیب محسود کے قتل کے خلاف ہونے والے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جنگ اس نظام کے خلاف ہے جس کی وجہ سے نقیب محسود قتل ہوا۔ ہماری جنگ راؤ انوار جیسے پولیس کے کپڑوں میں قاتلوں کے خلاف ہے۔ آپ کو خیبر پختونخواہ کی پولیس پر فخر ہوگا کیونکہ وہاں کوئی پولیس والا کسی کو قتل نہیں کرسکتا۔ راؤ انوار کے پیچھے وہ سیاست دان ہیں جو جرم اور قتل کرواتے ہیں۔ جب سیاست دان پولیس سے قتل کرواتے ہیں تو پولیس والے قبضہ گروپ سے بھی مل جاتے ہیں اور پیسے بنانے کے لیے بھی قتل کرتے ہیںجو 440لوگ ماورائے عدالت قتل کروائے گئے اس کی تفتیش ہونی چاہئے۔ راؤ انوار جیسے قاتلوں کو سزا ملنی چاہئے۔ پولیس والا جو قتل کررہا تھا اس کی پشت پر کون ہے، اس تک پہنچنا چاہئے۔ ہماری کوشش ہے کہ کراچی میں جو مختلف قومیں بستی ہیں انہیں اکٹھا کریں۔ امن قائم کریں تاکہ لوگوں کو نوکریاں ملیں اور خوشحالی آئے۔ قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کراچی میں قتل ہونے والے انتظار کے گھر جاکر انکے والدین سے تعزیت کی۔ اس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کراچی میں لوگ سب سے زیادہ پولیس گردی کا شکار ہیں۔ پولیس عوام کی محافظ ہوتی ہے، نہ کہ وہ مافیا بن کر معصوم شہریوں کا قتل عام کرتے پھریں۔ انتظار کے والد نے ایک سی سی ٹی وی ویڈیو ثبوت دِکھایا جس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قتل ہوا ہے۔ انتظار کے والد کا مطالبہ ہے کہ اس مقدمے کی سماعت انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کرے۔ سندھ میں اس وقت جنگل کا راج ہے ، شہریوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح قتل کردیاجاتا ہے۔ تحریک انصاف ، انصاف کے حصول تک انتظار کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ انتظار بے قصور تھا ۔عمران خان نے پی ٹی آئی کے مارکیٹنگ ایونٹ کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس میں جرائم پیشہ افراد کو بھرتی کرکے پولیس کو تباہ کردیا گیا ہے۔ میں چھٹیاں منانے کراچی آتا تھا۔ آج کراچی گندگی کا ڈھیر بن چکا ہے۔ کراچی تباہ نہ ہوتا تو دبئی بن سکتا تھا۔ کراچی کے مئیر کا انتخاب براہ راست ہونا چاہئے۔کراچی سندھ اورپنجاب پولیس کو سیاسی مداخلت نے تباہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ یہ ہے کہ کوئی اس شہر کو اپنا شہر نہیں سمجھتا۔ کراچی میں اندرون سندھ اور دوسرے حصوں سے حکومتیں بنیں۔ براہ راست انتخابات سے کراچی کی حکومت کو بہتر کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ لندن میں ہوتا ہے۔ گندگی سمیت کراچی میں ماحولیات کا مسئلہ سنگین ہے۔ پہلی بار پختونخواہ کی حکومت نے ماحولیات کو بہتر کرنے کے لیے منصوبہ شروع کیا۔شہر میں پانی کا مسئلہ لوکل گورنمنٹ حل کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اگلے ماہ کراچی میں درخت لگانے کی مہم کا آغاز کریں گے۔ہم نے کے پی کے میں ایک ارب درخت لگائے۔کراچی میں بھی10 لاکھ درخت تحریک انصاف کی جانب سے لگائے جائیں گے۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سینئر رہنما و رکن قومی اسمبلی اسد عمر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین عمران خان کراچی شہر کو پی ٹی آئی کا شہر کہتے ہیں اور ہم ثابت کرکے بھی دکھائیں گے کہ کراچی شہر تحریک انصاف کا ہی شہر ہے۔ بعد ازاں چیئرمین عمران خان زبیدہ آپا کے گھر ڈی ایچ اے گئے اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔ ان کا خلا کبھی پر نہیں کیاجاسکتا۔ ہماری دعا ہے کہ خدا ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف خواتین کو آگے لانے کے لیے اپنی ایک واضح پالیسی رکھتی ہے۔ ہم خواتین پر مردوں کا ظلم اور جبر ختم کرنا چاہتے ہیں۔ہم پاکستان کو مدینے جیسی ریاست بنائیں گے جہاں غریبوں اور پسے ہوئے طبقے کوآگے لایا جائے گا۔دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پی ٹی آئی سندھ کے صدر ڈاکٹر عارف علوی کے گھر پر ممبر سازی مہم کے لیے ڈسٹرکٹ عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا پورے ملک میں ایک نام ہے۔ ہمارے ممبر چاہے کم ہوں لیکن ان کا ایک معیار ہونا چاہئے۔ ہم اچھی شخصیات کو پاکستان تحریک انصاف کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔ وقت کے فرعونوں کو شکست دینے کا سب سے بہترین وقت ہے۔ہم ممبرشپ کو مفت بھی کرسکتے تھے لیکن ممبر شپ مہم کے لیے 50 روپے کی معمولی سی فیس اس لیے رکھی ہے کہ لوگوں کاعزم و استقلال ہمیں نظر آئے۔ ہم کسی کو مصنوعی ممبر نہیں بنانا چاہتے۔ جو شخص بھی تحریک انصاف کا ممبر بننا چاہتا ہے وہ دل سے ہمارا ساتھ دے اور تحریک انصاف کا حصہ بنے۔ عمران خان دو روزہ دورے کے بعد واپس اسلام آباد چلے گئے۔

عمران خان

ای پیپر دی نیشن