راولپنڈی (نیوزرپورٹر)محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق رزسٹیوٹی سروے پنجاب کے تمام نہری و بارانی علاقوں میں وقت کی اہم ضرورت ہے۔ خشک سالی اور زائد تعداد میں ٹیوب ویلوں کی تنصیب کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گرچکی ہے جس کے نتیجہ میں 70فیصد سے زائد ٹیوب ویلوں کا پانی کھارا اور غیر موزوں ہوچکا ہے جس کی وجہ سے زرعی زمینیں تیزی سے خراب ہورہی ہیں۔ ترجمان کے مطابق شعبہ زرعی انجینئرنگ کی طرف سے زرعی زمینوں کے بنجر ہونے سے بچائو کی مہم جاری ہے جس کے تحت محکمہ زراعت حکومت پنجاب کی طرف سے منظور کردہ رعایتی نرخوں مبلغ 3900 روپے فی ٹیسٹ کے حساب سے رزسٹیوٹی میٹر سروے کیا جارہا ہے ۔کاشتکار ٹیوب ویلوں کی تنصیب کیلئے موزوں جگہ و زیر زمین پانی کے بارے میں بور کرنے سے قبل معلومات حاصل کرنے کیلئے انتہائی ارزاں نرخوں پر رزسٹیوٹی میٹر سروے کروائیں۔ رزسٹیوٹی میٹر سروے کے تحت نہ صرف زراعت کیلئے موزوں پانی کی موجودگی کا اندازہ لگایا جاسکے گابلکہ بور کی درکار گہرائی و مقدار پانی کیساتھ ساتھ بور / ٹیوب ویلوں کی تنصیب و استعمال کے اخراجات میں نمایاں کمی بھی آئے گی۔ کاشتکار اپنی زمین کا رزسٹیوٹی سروے کروانے کیلئے اپنے اضلاع میں موجود شعبہ زرعی انجینئرنگ کے دفاتر سے رابطہ کریں۔
خشک سالی اور زائد ٹیوب ویلوں کی تنصیب، زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گرچکی
Jan 29, 2018