اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ جامعہ پنجاب میں رونما ہو نے والے اقعے میں اسلامی جمعیت طلبہ کو ملوث کر نا بد نیتی کی بد تر ین مثال ہے ،جمعیت کے فیسٹیول کو سبوتاژ کیا اور اسٹیج گرایا گیا۔ حکومت پنجاب پورے واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کرے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کو گرفتار کرکے جامعہ پنجاب میں پرامن تعلیمی ماحول کو بحال کیاجائے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پنجاب اس واقعہ کی غیر جانبدار نہ اور آزادنہ تحقیقات کرائے اور ملوث لوگوں کوسزادی جائے تاکہ آئندہ کسی کو یونیورسٹی کے ماحول کو خراب کرنے کی جرات نہ ہو، وزیر اعلیٰ پنجاب اور سینیٹر صا حب تعصب کو ذہن سے نکال کر حقائق پر مبنی بات کر یں ،کیو نکہ بڑا اختیار بڑی ذمہ داری کا تقاضہ کر تا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوارکو اسلام آباد میں پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ صو بہ پنجاب کے نا ظم سعد ہارون بھی مو جو د تھے ۔میاں محمد اسلم نے کہا اسلامی جمعیت طلبہ کسی رنگ نسل اور جغرافیہ کے خلاف نہیں ہے بلکہ جمعیت سے وابستہ افرادہر شعبہ زندگی میں ملک اور قوم کی خد مت کر رہے ہیں ۔انھوں نے کہا پولیس نے مختلف جگہوں سے آئوٹ سائیڈر ز کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے اعتراف کیاہے کہ انہیں جمعیت کے پروگرام کو روکنے کے لیے خصوصی طور پر یونیورسٹی میں بلایا گیا۔ پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے اسلامی جمعیت طلبہ کے پنجاب کے ناظم سعد ہارون نے کہا ہمارا مطالبہ ہے کہ تعلیمی ادروں کوصو بائی اور لسانی تعصبات سے پاک کیا جا ئے جمعیت کے فیسٹیول پر حملہ کر کے طلبہ کی تر بیت ،خد مت اور پاکستان کی تعمیرو تر قی کو نہیں رو کا جا سکتا ، انھوں نے کہا ہم بلو چستان کے طلبہ کو تمام تعلیمی اداروں میں خوش آمدید کہتے ہیں مگر حکو مت ایک ایسی پالیسی بنائے کہ ان طلبہ کو لسانی اور تعصبات کے لیے استعمال نہ کیا جا سکے ، پنجاب یو نیورسٹی میں افغانستان کے پر چم لہرائے جا تے ہیں ،اس کے لباس پہنے جا تے ہیں ،بیرونی عناصر بلوچستان کے عوام کو پاکستان توڑنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں ، انھوں نے کہا سینیٹ میں جامعہ پنجاب پر کی گئی گفتگو تعصب پر مبنی ہے اور حقائق کے منافی ہے ،اعتزاز احسن نے سینٹ آف پاکستان میں کھڑے ہو کر جمعیت کو دہشت گرد کہا ہم اُن سے سوال کر تے ہیں الذوالفقار نامی تنظیم کے سر پر ست کون تھے ،اس لیے جمعیت پر تعصب کا الزام سراسر انصافی اور قابل مذمت ہے۔سینیٹ میں لسانی تعصبات کو ہوا دینا قومی یکجہتی سے کھیلنے کے مترادف ہے۔