دادو میں ایک ہی گھر کے تین افراد کو جاگیرداری نظام سے بغاوت پر قتل کیا گیا

اسلام آباد(نا مہ نگار)سند ھ (مہران) سٹوڈنٹس کونسل کے طلباء نے کہا ہے کہ ضلع دادو سندھ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی گھرکے تین افراد کو جاگیردرانہ نظام سے بغاوت کے نتیجے میں قتل کیا گیا ، سند ھ حکومت کی بے حسی ، اداروں میں بے جا مداخلت اورپرامن شہریوںکو بے گنامارناسراسرظلم ہے، ان خیالات کا اظہار اسلام آباد کی تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے طلباء اور سیاسی وسماجی تنظیموںکے رہنمائوںنے نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیںپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ضلع دادوسندھ میں تین بے گناہ افراد کو جاگیردارنہ نظام کے خلاف بغاوت کے نتیجے میں 17جنوری 2018کو دن دہاڑے قتل کردیاگیا، مہران سٹوڈنس کونسل کے چیئرمین سلمان اور جنرل سیکرٹری اعجاز چانڈیو نے کہا کہ مختیار چانڈیو، قابل چانڈیواور ان کے والد کرم اللہ چانڈیو کومارے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے سردار خان چانڈیواور ان کے بھائی برہان چانڈیوجو کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیرہے شہداء کے ورثہ کو انصاف دلانے کے لئے انہوں حکومت پاکستان ،چیف جسٹس آف سپریم کورٹ ،وزیر داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیاکہ کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے اس ظلم کی پوری انکوئری کی جائے اورتاکہ مزید اسطرح کی اور واقعات سامنے نہ آئیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت سندھ ہماری مظلوم عوام کی آوازکو دبانا چاہتی ہیں جو ہم دبنے نہیں دینگے،واقعے میں ملوث تمام جاگیراروں اور سرداروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے اور شہداء کے لواحقین کوتخفظ فراہم کیا جائے ، طلباء نے صوبہ سندھ کے بارے میں کہا کہ ہمارا صوبہ ا س وقت بدترین صورت حال سے گزر رہاہے اور سندھ کے عوام اب باشعوہوچکی ہیںوہ مزید جاگیردارنہ نظام سے نجات چاہتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن