پنجاب میں لینڈریکارڈز اصلاحات

حالیہ مردم شماری کے عدادو شمار کے مطابق پنجاب کی آبادی پاکستان کی کل آبادی کا 53% ہے ۔110ملین افراد کو بنیادی ضرویات کی فراہمی اور مسائل کا مستقل حل حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے اس کے ساتھ ساتھ ملازمتوں کے مواقع اور کاروبار کے لیے ساز گار ماحول کا ہونا بے حد ضروری ہے۔ایک ایسا ماحول جس میں سرمایہ کاروں کے لیے عوام دوست پالیسایاں ہوں اور اس سے نا صرف یہ کہ مقامی افراد کو بلواسطہ یا بلا واسطہ ملازمتوں کے مواقعے ملیں۔بلکہ ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کا عمل بام عروج تک پہنچ سکے۔اس سلسلے میں پنجاب لینڈ ریکارڈ زاتھارٹی ڈوانگ بزنس کے انڈیکس ( Doing Bussiness ) فیکٹرز کو مدنظر رکھتے ہوئے اصلاحاتی پروگرام کو آگے بڑھا رہی ہے۔اس پروگرام کو سمجھنے کے لیے ڈو انگ بزنس کی ترجیحات کو سمجھنا ضروری ہے۔دراصل ورلڈ بنک نے سال 2002 میں ڈوانگ بزنس( Doing Bussiness )کے نام سے ایک پروجیکٹ کا آغاز کیا۔ جس کا بنیادی مقصد کاروباری قوائد و ضوابط کا تعین کرنا اور سرمائیہ کاری کے مراحل کو آسان بناناتھا۔ اس پروجیکٹ کے ذریعے دنیا کی بڑی معیشتوں اور مخصوص شہروں میں کاروباری اصلاحات کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا جاتا ہے اور ان کو تجاویز فراہم کی جاتی ہیں۔ ڈوانگ بزنس (Doing Bussiness) ان معیشتوں کو مو ثر قانون سازی ،کاروباری پالیسی بنانے اورکاروباری اصلاحات کے لیے حوصلہ افزائی کرتاہے۔ ڈوانگ بزنس مختلف ممالک سے ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے اور اس ڈیٹا کی بنیاد پر ایک رپورٹ مرتب کرتا ہے۔اس رپورٹ میں اس بات کا جائزہ لیا جاتا ہے کہ کاروباری سرگرمیوں کے لحاظ سے ماحول کس قدر سازکار ہے۔پھر اس بنیاد پر مختلف معیشتوں کی درجہ بندی کی جاتی ہے اورکاروباری اصلاحات تجویز کی جاتی ہیں۔ ڈوانگ بزنس نے پہلی رپورٹ سال 2003 میں مرتب کی جس میں کسی بھی ملک کی معیشت کے جائزے کے لیے 5 اہم نقاط کی بنیاد پر 133 ممالک کی رپورٹ شائع کی گئی۔ اسی طرح سال 2017 میں بھی ڈوانگ بزنس نے 190 معیشتوں کا 11 اہم نقاط کی بنیاد پر جائزہ لیا۔ یہ نقاط اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ کاروباری مواقع کس سطح تک موجود ہیںاور ان میں بہتری کن قوائد وضوابط اور اصلاحات میں تبدیلی سے ہو سکتی ہے۔ان نقاط میں قابل ذکر یہ ہیں جیسے کہ کاروبار کے آغاز میں کنسٹرکشن کے لیے پرمنٹ کیسے بنتا ہے۔۔بجلی کی سہولت کس طریقہ کار سے فراہم کی جاتی ہے، اقلیتی سرمایہ کاروں کا تحفظ کیسے ممکن بنایا جاتا ہے۔ٹیکسیشن کا نظام کیسا ہے،جائیداد کی تصدیق اور منتقلی کیسے ہوتی ہے، برآمدات کا کیا طریقہ کار ہے۔قرضہ کیسے دیا جاتا ہے، اور اس طرح کے کچھ اور انڈیکٹرز ہیں جس کی بنیاد پر مختلف ممالک اور مخصوص شہروں کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔

ڈوانگ بزنس کے 11 انڈیکٹرز میں سے جائیداد کی تصدیق اور انتقال کے طریقہ کار سے متعلق انڈیکٹر پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ اور اس ایک انڈیکٹر کو بہتر بنانے کے لیے PLRA نے کچھ بنیادی اقدامات کیے ہیں۔ جس کا تقابلی جائزہ سال 2017 سے کیا جائے تو یہ بات قابل ذکر ہے کہ سال 2017 کے ڈوانگ بزنس کے انڈیکٹرز کے مطابق پاکستان کے دوشہروں کا موازنہ کیا گیا تو دیکھا گیاکہ سکورنگ میں کراچی کا حصہ 65% ہے جبکہ لاہور کا حصہ 35% ہے ۔ پنجاب کے مختلف اداروں کی کارکردگی شاندار اور اپنی مثال آپ ہیں۔مگر اس کے باوجود اس میں کچھ بنیادی اصلاحات کی اشد ضرورت ہے ۔ PLRA کامیابی سے ان اصلاحات پہ کام کر رہی ہے بلکہ اس کے اثرات آنے والی ڈوانگ بزنس کی رپورٹ میں واضح طور پر دیکھے جا سکیں گے۔PLRA کی حال ہی میں پراپرٹی رجسٹریشن کے لیے کی گئی اصلاحات کے ذریعے لاہور میں پراپرٹی رجسٹریشن کا مکمل پروسیس 7 مراحل سے کم ہو کر 4مراحل تک آ گیا ہے۔اور اب پراپرٹی کی رجسٹریشن 56 دنوں سے کم ہو کر 18 دنوں میں ہو سکے گی۔ARCS سے فرد کا حصول اب محض ایک دن میں ممکن ہو گا۔ اخبار میں اشتہار دینے کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔وکیل کے لیے 3 دن کی بجائے ایک دن کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔اور ان قدامات سے PLRA کی خدمات کی فراہمی کے عمل میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔اور PLRA نے یکم جولائی 2016 سے 30 جون 2017 تک تقریبا 24,769 رجسٹریشن کی درخواستوں کو پراسیس کیا ہے اور اس میں ایک درخواست کیلئے 15 سے 18 دن کا وقت درکار رہا۔ لینڈ ایڈمنسٹر یشن کا انڈیکس 5 انڈیکٹرز پر مشتمل ہوتا ہے ۔ جن کو پورا کرنے کیلئے PLRA نے تمام ریکارڈ ڈیجیٹل کر دیا ہے۔اتھارٹی جائیداد کی رجسٹریشن اور زمین کے نقشے دونوںامور سر انجام دے رہی ہے تاکہ تصدیقی عمل کو آسان کیا جا سکے۔اتھارٹی کا تمام ریکارڈ جس میں جائیداد کی منتقلی شامل ہے۔ (punjab-zameen.gov.pk) ویب سائٹ پر موجود ہے۔ شکایات کے اندارج کے لیے ایک الگ نظام موجود ہے جس کا ہلپ لائن نمبر (042 111-22-22-77) بھی دستیاب ہے۔ لاہور میں پرائیوٹ ملکیتی پلاٹس کا ریکارڈ اور ان کے نقشے PLRA کے پاس ہیں۔ لاہور کی تمام زمینوں کے ملکیتی حقوق اور منتقلی کی تمام تفصیلات PLRA کے پاس موجود ہیں اورصارفین کے لیے عام دستیاب ہیں۔ان اقدامات کی بدولت پنجاب کے ہر فر کو اس کا حق ملے گا اور لوگ اپنے حقوق کے خود محافظ ہونگے ۔ پنجاب کے 150اراضی ریکارڈ سنٹرز میں ہماری ٹیمیںصارفین کو بہترین حکمت عملی اورمنظم طریقے سہولیات کی فراہمی کے اقدامات کر کے پنجاب کو گڈ گورنرننس کی ایک شاندار مثال بنا رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن