اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ میں سابق صدر زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس میں نظر ثانی کی درخواست داخل کرا دی ہے جس میں انہوں نے سپریم کورٹ کے 7جنوری کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے اور اس فیصلے پر نظرثانی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا گیا ہے سپریم کورٹ کے حکم سے ان کا شفاف ٹرائل کا حق متاثر ہوگا، ایف آئی اے تمام اداروں کی مدد کے باوجود کوئی قابل جرم شواہد تلاش نہیں کر سکا ہے۔ آصف علی زرداری کو ساری زندگی سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے اور مقدمہ کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا جب کہ قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی نہیں بنائی جا سکتی۔ دوسری جانب ایک انٹرویو میں سابق صدر نے کہا ہے کہ عمران خان بے اختیار ہیں جو عملی طور پر مجھے تو کیا کسی کو بھی نہیں گھسیٹ سکتے۔عمران خان سلیکٹڈ خود ہیں اور الزام دوسروں کو دیتے ہیں۔ عمران خان ہر بات پر سکسر لگاتے ہیں ۔ میں نہیں مانتا کہ وزیراعظم بااختیار ہے، وہ بھی شوکت عزیز کی طرح لائے گئے ہیں لیکن شوکت عزیز کو معیشت کے بارے میں کچھ تو علم تھا مگر عمران خان کو کچھ بھی معلوم نہیں ہے۔ میں اس سے قبل 12سال جیل میں نہیں رہا، کیا جیل عمران خان نے کاٹی تھی؟ جعلی اکاﺅنٹس کا معاملہ عدالت میں ہے، اگر کیس سندھ کا ہے تو ٹرائل اسلام آباد میں کیوں چلا رہے ہو۔نیا الیکشن ہوگا لیکن ابھی تاریخ نہیں دے سکتا۔ ہمارے دور میں برآمدات 27 ارب تک پہنچ گئی تھیں ، ہمارے آنے سے پہلے مشرف سے کہاں ملک چل رہا تھا۔ ان سے تو ٹیکس وصولیاں نہیں ہورہیں۔ عمران خان کو کوئی مشورہ بھی دوں تو وہ سمجھیں گے نہیں، اس وقت سٹاک ایکسچینج کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، عمران خان آئے تو سٹاک ایکسچینج سے50ارب ڈالر نکال لیے گئے،بتایا جائے نیشن ایکشن پلان کہاں ہے ؟ صرف لوگوں کو ٹانگنے سے کام نہیں چلے گا، نواز شریف بھی فوجی عدالتوں کو سپورٹ نہیں کر رہے نیشنل ایکشن پلان کے باقی 19نکات پر بھی تو عمل کیا جائے ، جہاں اپنی زبان کا پاس رکھا جائے ، مذاکرات وہیں ہوتے ہیں نواز شریف کی بیوقوفیوں کی وجہ سے عمران خان کو آنے کاموقع ملا، سیاسی جماعتوں کے لئے جگہ کم ہوگئی ہے لیکن ہم لڑیں گے ، نواز شریف جیل میں ہیں ان سے کسی بات کا ........، شہباز شریف سے بھی تھوڑی بہت بات ہوتی ہے۔ہمیں نہ کبھی این اراو ملا نہ لیا حکومت این آر او کے نام پر پوائنٹ سکورنگ کر رہی ہے۔ کیس کھلیں گے تو پتہ چلے گا کہ ہم نے کون سی کرپشن کی ، انور مجید تو بزنس مین ہے ان کے ساتھ انتقامی کارروائی ہوئی انور مجید کو میرا دوست ہونے کی سزا دی گئی ، انور مجید پر بنک کا کوئی قرضہ نہیں ، امریکہ میں فلیٹ سمیت مجھ پر پرانے الزام لگائے جا رہے ہیں ، جتنا آیا غلام نہیں تھے اتنا مزید غلام بنایاجائے گا ، پارٹی ہمیشہ کی طرح میڈیا کے ساتھ کھڑی ہے ، سی پی این ای کو بھی معاملات پر سٹینڈ لینا پڑے گا ، درست ہے چیئرمین نیب کو ہم نے لگایا لیکن صرف انصاف کے لئے میرے خیال سے نیب سیاسی ادارہ بن رہا ہے نیب کو ٹھیک کرنے کے لئے کام کیاجاسکتا ہے۔سی او ڈی کی وجہ سے دھرنے میں عمران خان کے ساتھ استعفے نہیں دئیے ، حکومت کے ساتھ مذاکرات ہو نے چاہئیں ، جب پارٹی میرے حوالے کی گئی تووہ ایک حادثہ تھا، کیا بی بی سے شادی سے پہلے اشتہاری تھا ؟ عمران خان اپنے ساتھ بیٹھے ہوئے ایم این ایز کو ہی نہیں جانتے ، سڑکوں پر گھسیٹنا جلسے کی زبان ہے ، جعلی اکاﺅنٹس کے بغیر کوئی بزنس مین نہیں چل سکتا۔ثاقب نثار کے جانے کے بعد اب سب ٹھیک ہو جائے گا، ہم نے جے آئی ٹی کی تشکیل چیلنج کر رکھی ہے، پرانا پاکستان ٹھیک کریں پھر نئے پاکستان کی سوچیں ہمارے دور میں سٹاک انڈیکس 35ہزار تک گیا تھا ، اسحاق ڈار نے بھی سٹاک مارکیٹ کو سپورٹ کیا ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا خیبر پی کے میں ایک ارب درخت لگانے کی زمین کہاں ہے فوج کی جانب سے بارڈر پر خاردار تار لگانے کو سراہتے ہیں سرحد پر باڑلگانے سے ملک میں امن آئے گا، اٹھارویں ترمیم رول بیک کرنے کی باتیں کرنے والے سیاست دان نہیں ہیں ، عمران خان حادثاتی طورپر وزیراعظم بنے ، اٹھارویں ترمیم بھٹو صاحب کی سوچ کے تحت اتفاق رائے سے بنی۔اٹھارویں ترمیم کا سب سے زیادہ فائدہ پنجاب کو ہوا ، وفاقی حکومت سندھ کا دورہ کرے اور دیکھے ہم نے کا م کیا یا نہیں عمران خان سندھ حکومت کے کئے کام نہیں دیکھ سکتے، صدراتی نظام لانے کی کوشش کی گئی تو سیاسی جماعتیں مل کر مزاحمت کریں گی، پی ٹی آئی نے ایوان کا ماحول ایسا بنا دیا کہ خودان کا وزیراعظم بھی نہیں بول سکتا، شیخ رشید جیسے لوگ حکومت کو ناکام کرنا چاہتے ہیں سانحہ ساہیوال پر وزیراعلیٰ پنجاب کو استعفے دینا چاہئے فواد چودھری کو میرے سوا کوئی نہیں جانتا یہ لوگ سندھ میں کیا تحریک چلا سکتے ہیں ؟ ان لوگوں کے سندھ آنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا،عمران اپنے اتحادیوںسے کئے گئے وعدے پورے نہیں کر سکتے، پنجاب میں فاروڈبلاک بن سکتا ہے لیکن جلدی نہیں ، اپوزیشن چاہتے تو پنجاب اور وفاق میں حکومت کے لئے مشکلات پیدا کرسکتی ہے ، حکومت بحرانوں سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتی ہمارے دروازے مذاکرات کے لئے کھلے ہیں ، نیب کو غیر جانبدار اور شفاف بنانے پر کام ہو سکتا ہے۔زرداری نے کہا شہباز شریف نے گھسیٹنے والی بات جذبات میں کی تھی۔ انہوں نے جو کہا وہ ایک جلسے کی زبان تھی جلسے میں کوئی کچھ بھی بول سکتا ہے لیکن حقیقت میں نہیں کہہ سکتا۔ ہمارے اکٹھے ہونے کا کریڈٹ عمران خان اور دیگر قوتوں کو جاتا ہے۔ تحریک انصاف نے ہمارا خلا مکمل نہیں کیا کسی نے کر دیا، عمران خان کے پلے تو کچھ بھی نہیں۔ عمران خان تو صرف مہرہ ہیں۔ ایسے اسمبلی نہیں چلے گی، اس لئے ہم فریش الیکشن کہہ رہے ہیں۔ پہلے پرانے کو ٹھیک کر لو پھر نیا پاکستان بنانا۔
زرداری