روپے کی قدر میں کمی کے اثرات چار، پانچ ماہ بعدہونگے: عبدالرزاق دائود

لاہور (کامرس رپورٹر) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل، صنعت و پیداوار اور سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ بھارت میں انتخابات ہونے تک ماحول سازگار نہ ہونے کی وجہ سے فوری تجارت ممکن نہیں، ایران اور تاپی گیس پائپ لائن پروجیکٹ پر فوری پیشرفت ممکن نہیں، افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے بعد ہی تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا، حکومت کی پالیسیوں سے انڈسٹری چل پڑی ہے اور روزگار ملنا شروع ہوگیا ہے۔ روپے کی قدر کم ہونے سے اگلے چند ماہ میں برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکسپو سنٹر میں پانچویں پاکستان میگا لیدر شو کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایکسپورٹ سست روی سے آگے بڑھ رہی ہیں، یہ بات درست ہے کہ پاکستان کی حکومت اور پرائیوٹ سیکٹر کے درمیان اچھے روابط نہیں رہے ہیں مگر ہم پرامید ہیں کہ آئندہ چند ماہ میں پاکستان کی انڈسٹری میں اچھے حالات پیدا ہوجائیں گے۔ امریکہ کی جانب سے فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر عملدرآمد میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ ترکی، چین، انڈونیشیا، ملائیشیا سمیت دیگر ممالک سے مارکیٹ تک رسائی کے مذاکرات کیے جارہے ہیں۔ انڈونیشیا پاکستان کو اپنی مارکیٹ تک رسائی دینے کے لئے راضی ہوگیا ہے۔ 30 مارچ سے معاہدہ قابل عمل ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن