اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید نے کہا کہ گذشتہ دنوں میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) نے مختلف اقسام کے کاروباروں پر نیا ٹیکس عائد کر دیا ہے جبکہ کئی کاروباروں کی لائسنس فیس میں بے جا اضافہ کر دیا ہے جس سے تاجر و صنعتکار برادری میں تشویش بڑھ گئی ہے۔انہوںنے کہا کہ ٹیکسوں کی شرح میں ہزاروں گنا اضافہ ملک میں جاری مہنگائی میں مزید اضافے کا سبب بنے گا جس سے نہ صرف کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو ں گی بلکہ عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو گا۔ انہوںنے حکومت کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ وہ مداخلت کریں اور وفاقی دارالحکومت کی تاجر و صنعتکار برادری کو سی ڈی اے اور ایم سی آئی کے ایسے بلا جواز اقدامات سے بچائیں۔ انہوںنے مزید کہا کہ گذشتہ بجٹ میں ٹریڈ لائسنس فیس میں اضافہ کیا گیا تھا اور اب تقریبا چھ ماہ بعد دوبارہ اضافہ کر دیا گیا ہے جس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ انہوںنے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں بھی تین سو فیصد تک اضافہ کیا گیا تھا جس کے خلاف اسلام آباد چیمبر آف کامرس نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے اور پٹیشن زیر سماعت ہے۔ انہوںنے کہا کہ صفائی کے نام پر ٹیکس لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ کنزروینسی چارجز کی مد میں ایم سی آئی اور سی ڈی اے پانی کے بلوں میں ٹیکس وصول کرتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ایک طرف ٹیکس بڑھائے جا رہے ہیں لیکن دوسری طرف مارکیٹوں اور صنعتی علاقوں کی ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی جس سے صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کا فروغ مشکل ہو رہا ہے لہذا انہوںنے دونوں اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹیکسوں میں اضافے پرنظرثانی کریں اورصنعتی و کاروباری مراکز کی بہتر ترقی کیلئے اقدامات اٹھائیں تا کہ کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر طاہر عباسی اور نائب صدر سیف الرحمٰن خان نے کہا کہ پاکستان بھر کے میونسپل اداروں میں صرف اشیاء خوردونوش کی خرید و فروخت پر ٹریڈ لائسنس فیس وصول کی جاتی ہے لیکن ایم سی آئی نے ہر قسم کے کاروباری اداروں کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں جو غیر قانونی ہے اور جس سے تاجروصنعتکار برادری پریشان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاجروں نے کبھی بھی ٹیکس کی ادائیگی سے انکار نہیں کیا لیکن ٹیکسوں میں بے جا اضافے سے ان کی مشکلات بڑھتی ہیں۔
ٹیکسوں میں ہزاروں گنا اضافے سے مہنگائی مزید بڑھے گی: محمد احمد
Jan 29, 2020