لاہور، اوکاڑہ، چنیوٹ، بچیانہ،مری (نمائندگان نوائے وقت، نامہ نگاران) لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں بارش دوسرے روز بھی جاری رہی، وقفے وقفے سے رم جھم کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا۔ ہارون آباد میں ژالہ باری بھی ہوئی، چھتیں گرنے کے متعدد واقعات، اوکاڑہ میں بھٹہ مزدور اور چنیوٹ میں بچی جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ تاندلیانوالہ میں تھانے کے فرنٹ ڈیسک کی خستہ حال چھت بھی زمین بوس ہوگئی، تاہم جانی نقصان نہیں ہوا۔ دو دن سے بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے جبکہ شاہراہوں اور گلی محلوں میں پانی جمع ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق چنیوٹ میں بارش کے باعث گھر کی خستہ حال چھت گرنے سے دو سالہ بچی مریم جاں بحق جبکہ اس کا آٹھ سالہ بھائی فیصل زخمی ہوگیا۔ حادثہ جھنگ روڈ ونوکا گائوںمیں پیش آیا۔ ریسکیو 1122نے زخمی بچے کو طبی امداد کیلئے ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا جبکہ چناب نگر میں گزشتہ دو روز سے تیز و ہلکی بارش سے جل تھل ایک ہوگیا۔ گلی محلے دریا کا منظر پیش کرنے لگے اور کیچڑ اور پھسلن ہوگئی۔ تاندلیانوالہ تھانہ کرکے فرنٹ ڈیسک کی چھت خستہ حال تھی جو بارش کی وجہ سے گر گئی۔ ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں نے بھاگ کر جان بچائی البتہ کمپیوٹر، پرنٹر اور ٹیبل سمیت متعدد اشیاء ٹوٹ گئیں۔ جڑانوالہ میں موسلادھار بارشوں کے باعث دو مختلف مقامات پر چھتیں گر گئیں۔ بہن بھائی سمیت متعدد زخمی۔ نیو سبزی منڈی علی کالونی کے محنت کش جاوید اختر کے گھر کی چھت بارش نہ سہار سکی ۔ بچے فرحان، قضا جاوید ، جاوید اختر ، شاہزیب زخمی ہوگئے جبکہ لکڑمنڈی میں بھی ایک محنت کش کے گھر کی چھت گر گئی۔ محلہ سیفیہ پارک میں عادل ملک کے گھر کی چھت بھی گر گئی۔ اہل خانہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ سرگودھا سمیت گردونواح میں بارش کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری ہے، کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش نے موسم ایک بار پھر سرد کردیا ہے۔ سکولز، کالجز اور دفاتر جانیوالے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ محکمہ موسمیات نے مختلف علاقوں میں مزید بارش کی پیشگوئی کی ہے اور کہا ہے کہ آئندہ ماہ بھی بارش کے دو تین سپیل ہونگے جس سے موسم آئندہ ماہ بھی سرد رہے گا۔ منچن آباد میں بارش کے باعث منڈی صادق گنج گرڈ سٹیشن کے نزدیک گھر کی چھت گر گئی، چار بچے نیچے دب گئے۔ چاروں کو ملبے تلے سے نکال کر آر ایچ سی منڈی صادق گنج ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ہارون آباد اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ ضلع ساہیوال میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں سے وقفہ وقفہ سے موسلادھار بارش جاری ہے جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ سکولوں میں طلباء و طالبات کی حاضری کم رہی۔ واپڈا کے چھ فیڈر ٹرپ ہوگئے جس کی وجہ سے ہڑپہ، ڈیرہ رحیم اور کمیر کے سب ڈویژنوںمیں بجلی کی سپلائی بھی معطل رہی۔ چیچہ وطنی شہر اور گردونواح میں دن رات بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے جبکہ سڑکوں اور گلیوں میں پانی جمع ہوگیا۔ زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بارشوں سے گندم کی فصل پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ کمالیہ شہر اور گردونواح میں دن بھر وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ سردی کی شدت میں اضافہ کیساتھ بعض علاقوں میں پانی جمع ہو گیا۔ مارکیٹیں سنسان رہیں‘ دکاندار لکڑیاں ہیٹر جلا کر ہاتھ سینکتے رہے۔ بصیر پور اور چورستہ میانخاں میں منگل دوسرے روز بھی موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ اکثر سرکاری دفاتر و سکولوں میں پانی جمع ہو گیا سردی میں شدت کے باعث زیادہ ترنجی سکولوں میں تعطیل کر دی گئی جبکہ سرکاری سکولوں میں طلبہ و طالبات کی حاضری انتہائی کم رہی۔ متعدد قبریں منہدم ہوگئیں۔ عملہ صفائی اور نکاسی آب کیلئے بارش کے دوران بھی مصروف عمل رہا۔ بھلوال میں دوسرے روز بھی بارش جاری رہنے کے باعث کاروبار زندگی شدید متاثر رہا۔ نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو پریشانی کا سامنا رہا۔ نوشہرہ ورکاں اور گردو نواح میں وقفہ وقفہ سے بارش دوسرے روز بھی جاری رہی اور جاتی سردی کو بریک لگ گئی ہے۔ وہاڑی شہر اور گردو نواح میں بارش سے سردی میں شدید اضافہ ہو گیا۔ سیوریج کے ناقص انتظامات کی وجہ سے ابر رحمت زحمت بن گیا‘ شہریوں اور سکول جانے والے طلباء و طالبات کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ بجلی بھی غائب رہی۔ نواحی گاؤں پانچ ڈبلیو بی و دیگر علاقوں میں سیوریج کے ناقص انتظامات کی وجہ سے گلی محلے زیرآب آ گئے۔بچیانہ میں 48گھنٹے سے جاری بارش سے جل تھل ایک ہو گیا۔ دیواریں اور چھتیں گرنے سے بہن بھائیوں سمیت 5افراد زخمی ہوگئے۔ پول زمین بوس ہونے سے بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔ نیو سبزی منڈی میں بوسیدہ چھت گر گئی جس کے نیچے دب کر دو بھائی اورایک بہن 20سالہ عدنان، 12سالہ فرحان اور 22 سالہ غلام بی بی شدید زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ چک نمبر566گ ب میں مکان کی دیوار گر گئی۔دوسری طرف ملکہ کوہسار مری اورگلیات میں ایک بار پھر سے شروع ہونے والا برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے رات گئے تک جاری رہا۔ اس دوران مری میں چھ انچ سے زائد جبکہ گلیات میں ڈیڑھ فٹ تک برف پڑی۔ محکمہ ہائی وے کی جانب سے جلد سڑکوں پر برف کو صاف کئے جانے کے نتیجے میں ٹریفک کی آمدورفت بحال ہو گئی۔ جبکہ موٹروے پولیس نے ایکسپریس وے پر مسیاڑی کے مقام سے برف میں پھنسی ہوئی گاڑیوں کو نکالا اور سڑکوں سے برف کی فوری صفائی کروا کر سیاحوں اور مقامی لوگوں کو سہولیات فراہم کیں۔ جبکہ مال روڈ مری پر سیاحوں کا ہجوم خوب لطف اندوز ہوتا دکھائی دیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق برفباری کا یہ سلسلہ بدھ کے دن بھی جاری رہیگا اور سردی کی شدت میں بھی مزید اضافہ متوقع ہے۔