سینٹ: صدارتی خطاب پر بحث کے دوران حکومتی ارکار سے جھڑپ، اپوزیشن کا واک آؤٹ

Jan 29, 2020

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینٹ میں صدارتی خطاب پر بحث کے دوران حکومت اور اپوزیشن میں جھڑپ ہوگئی، اپوزیشن واک آئوٹ کر گئی، ڈپٹی چئیرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے سینٹ سیکرٹریٹ کو ہدایت کی کہ اگلے ہفتے کسی دن ایجنڈے پر صرف صدارتی خطاب پر بحث رکھی جائے اور اسی دن اس معاملے کو نمٹا دیا جائے۔ اپوزیشن کے ایوان میں واپس نہ آنے پر چئیرمین نے سینٹ کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا۔ شیری رحمان نے کہا کہ صدر نے یہ خطاب گزشتہ سال بارہ ستمبر کو کیا تھا او ر ابھی تک اس پر بحث مکمل نہیں ہوسکی۔ جس کی وجہ سے اہم ایجنڈا آئٹم رہ جاتے ہیں انہوں نے تجویز کیا کہ اس پر بحث سمیٹی جائے جبکہ حکومتی سینیٹرز کاموقف تھا کہ وہ اس پر بات کرنا چاہتے ہیں اپوزیشن کے لوگ اس پر پنتالیس پنتالیس منٹ تک خطاب کرتے رہے ہیں۔ اس پر چئیرمین نے صدارتی خطاب پر بحث شروع کرادی اور مسلم لیگ ن کے سینیٹر جاوید عباسی نے بحث کا آغاز کر دیا۔ جاوید عباسی نے کہا کہ ایوان صدر آرڈیننس کی فیکٹری بن چکا ہے ۔ اس پر حکومتی سینٹر فیصل جاوید، محسن عزیز، ولید اقبال اور دیگر حکومتی سینٹر نے کھڑے ہو کر احتجاج شروع کر دیا ۔سینٹر مشاہداللہ نے چئیرمین کو کہا کہ ہائوس کو ان آرڈر کریں لیکن ڈپٹی چئیرمین کوشش کے باوجود حکومتی سینٹرز کو نہ بٹھا سکے جب اپوزیشن کو بات کرنے کا موقع نہ ملا تو اپوزیشن سینیٹر ز ایوان سے واک آئوٹ کر گئے۔ اس وقت صرف چھ حکومتی سینیٹر ایوان میں رہ گئے۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزراکی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔ سینیٹر انور لال دین کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ اسٹنٹ کی اسامی کو اپ گریڈ کرنے کا اختیار بورڈ کے پاس ہے اور بورڈ کے فیصلے کے بعد انہیں گریڈ14سے گریڈ15میں پروموشن دی جائے گی۔ سینیٹر طلحہ محمود کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ 15ریلوے سٹیشنز کو آپ گریڈ کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی کی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے ٹوکن واک آؤٹ کیا اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وزیر مملکت نے اپنی غیر موجودگی کے بارے میں ایوان کو آگاہ نہیں کیا ہے جس پر حیرت ہورہی ہے جس پر وزیر مملکت پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ مجھے بھی 15منٹ قبل سیکریٹری ناکوٹیکس نے بریف دیا ہے اور مجھے معلوم نہیں کہ وزیر مملکت کہاں ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کی جانب سے نیشنل کمیشن کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2017ء کو زیر بحث لانے کا معاملہ نمٹا دیا۔ سینیٹ میں پی ٹی سی ایل کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافہ کی ادائیگی سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی رپورٹ کی منظوری دے دی گئی۔ سینیٹ میں شریف المجاہد، مولانا شاہ احمد نورانی کی اہلیہ اور سابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کی اہلیہ کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

مزیدخبریں