اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے ایجنڈے کو موخر کر دیا ہے۔ آئی جی سندھ کے حوالے سے گورنر سندھ کو وزیراعلیٰ سے مشاورت کی ہدایت کی گئی۔ آئی جی سندھ کی تعیناتی پر سندھ سے تعلق رکھنے والے اتحادیوں نے اعتراض کیا ہے۔ آئی جی سندھ کیلئے نیا نام مشاورت سے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ گورنر سندھ کو وزیراعلیٰ سندھ سے مشاورت کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے سابق وزراء اعظم نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور سابق صدر آصف علی زرداری کے کیمپ آفس، سکیورٹی، انٹرٹینمنٹ اور غیر ملکی نجی دوروں پر خرچ ہونے والے اربوں روپے ایک ماہ میں وصول کرنے‘صدر اور وزیراعظم کی تنخواہوں اور مراعات کے قانون میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے، اس ترمیم کی رو سے اب صدر اور وزیراعظم کی صرف ایک رہائشگاہ کو سرکاری رہائشگاہ کا درجہ دیا جائے گا اور جگہ جگہ کیمپ آفسز کے قیام اور ان پر سرکاری خزانے اور عوام کے پیسے سے اٹھنے والے اخراجات کی روک تھام کی جا سکے گی۔ یہ بات وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کے ہمراہ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ کے دوران کہی۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آٹا بحران پیدا کرنے والے مافیا کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی ہے۔ منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں سے آئینی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ آٹا بحران پر تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ وزیراعظم نے شفاف الیکشن کیلئے پارلیمانی کمیٹی کو فریقین سے مشاورت کی ہدایت کی ہے۔ یوریا کھاد کی بوری پر ٹیکس کم کرنے سے 395روپے کا ریلیف ملے گا۔ وفاقی کابینہ نے نور الحق کو وائس چیئرمین اوگرا تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ وفاقی کابینہ نے سستے گھروں کی فراہمی کیلئے وزارت ہائوسنگ کو جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی۔ 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا۔ پاکستان براڈ کاسٹنگ ایکٹ اور اے پی پی آرڈیننس میں بھی ترمیم کی منظوری دے دی گئی ہے۔ اسلم خان کو پی آئی اے بورڈ میں پرائیویٹ ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ وفاقی وزیر مواصلات مرادسعید نے کہاکہ سابق حکمرانوں سے اضافی اخراجات کی رقم وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سابق حکمرانوں کے لئے گئے قرضے ہم ادا کر رہے ہیں، کیمپ آفسز کے قیام کو روکنے کیلئے قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔ آصف زرداری نے سکیورٹی کے نام پر163ارب سے زائد کے اخراجات کئے، شریف خاندان کیلئے سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد2753تھی، شریف خاندان نے27کروڑ روپے سے گھر پر خاردار تار لگائی۔ وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ اجلاس کا ایجنڈا 18نکاتی تھا۔ وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا کہ 10سال میں24ہزار ارب روپے کا قرض لیا گیا۔ یوسف رضا گیلانی نے ملتان اور لاہور میں پانچ کیمپ آفس رکھے تھے جبکہ آصف زرداری نے تین کیمپ آفس رکھے تھے، شریف برادران کے سی ایم آفس سمیت پانچ کیمپ آفس تھے۔ مراد سعید نے کہا کہ شہباز شریف نے نواز شریف کے طیارے کو556مرتبہ استعمال کیا، شہباز شریف نے 872کروڑ 59لاکھ سے زائد کی عیاشیاں کیں، نواز شریف کے خزانے سے لندن کے 25نجی دورے کئے، وزیراعظم عمران خان پی ایم ہائوس کی بجائے بنی گالہ میں ذاتی رہائش گاہ میں مقیم ہیں۔ وزیراعظم خصوصی جہاز استعمال نہیں کرتے۔ سابق حکمرانوں سے اضافی اخراجات کا پیسہ وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کیمپ آفسز کے قیام کو روکنے کیلئے قوانین میں ترامیم کی گئی ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ گندم کی درآمد اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 8جنوری کے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوریاکھاد کی بوری پر ٹیکس کم کرنے سے 395روپے کا ریلیف ملے گا۔ برآمدات میں 4.5فیصد اضافہ ہوا ہے۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ فردوس عاشق نے کہا کہ ٹی وی چینلز سے روزانہ ایک گھنٹہ کشمیری بھائیوں کے نام کرنے کی اپیل کی ہے۔ خیبر پی کے کے وزراء کو کرپشن نہیں تحفظات کی وجہ سے کابینہ سے الگ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سنٹرل بورڈ آف فلم سینسرز موشن پکچرز آرڈیننس 1979 میں ترامیم اور مختلف اداروں میں تعیناتیوں کی بھی منظوری دیدی آئندہ کسی پبلک آفس ہولڈر بشمول صدر اور وزیرِ اعظم کے لئے ڈیوٹی فری گاڑی کی سہولت نہیں ہوگی۔ وفاقی کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک میں مہنگائی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اس کی روک تھام کے لئے ہر ممکنہ کوشش کی جائے گی،کابینہ نے چینی کی قیمت میں اضافے کے رجحان کا نوٹس لیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ چینی کی قیمت میں اضافے کی روک تھام کے لئے چینی درآمد کی جائے گی۔ ملک میں کم آمدنی والے افراد کے لئے پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس اور چین کی معروف کمپنی چائنا گزہوبا گروپ کمپنی لمیٹڈ ( China Gezhouba Group Company Limited)کے درمیان ایم او یو پر دستخط کرنے کی تجویز بھی زیر غور آئی۔ کابینہ نے وزارتِ ہائوسنگ کو ہدایت کی کہ اس تجویزکا از سر نو جائزہ لیا جائے تاکہ جہاں اس عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے وہاں ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے ضمن میں ٹائم لائن پر مبنی لائحہ عمل واضح ہو۔ کابینہ نے ٹیکسٹائل کے شعبے میں کوریا سے تعلق رکھنے والی لوئٹے کمپنی جو کہ پاکستان میں ٹیکسٹائل کے شعبے میں کام کر رہی ہے، کو ایک دفعہ کے لئے بھارت سے چالیس ہزار میٹرک ٹن پیرا زائیلین درآمد کرنے کی اجازت کی تجویز کے حوالے سے فیصلہ کیا کہ مشیر تجارت اس حوالے سے تمام موجود آپشنز پر غور کریں۔ نیشنل کمیشن برائے حقوق اطفال کے چئیرمین اور ممبران تعینات کرنے کی سمری واپس لے لی گئی ۔ کابینہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (ری-آرگنائزیشن( ایکٹ 1996کے سیکشن 27-Aکے تحت سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو Appropriate Government نوٹیفائی کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے پاکستان آرمز آرڈیننس 1965کے تحت ممنوعہ اور غیرممنوعہ اسلحہ لائسنسز کے اجراء کی تجویز پر غور کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ پاکستان آرمز آرڈیننس 1965 کے تحت رولز تشکیل دیئے جائیں۔کابینہ کو بتایاگیا کہ مالی سال 2019-20میں جولائی سے دسمبر کے اعدادو شمار کے مطابق کرنٹ اکائونٹ خسارے میں 73فیصد کمی آئی ہے ۔ ٹیکس کولیکشن میں گذشتہ سال کی مد میں 17فیصد بہتری آئی ہے۔ کابینہ کو پی ایس ڈی پی اور صوبائی سالانہ ڈویلپمنٹ پروگرام پر اب تک کی پیش رفت سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ سرمایہ کاری کے بارے کابینہ کو بتایا گیا کہ فارن انویسٹمنٹ (ٹوٹل) کی مد میں 381 فیصد اضافہ سامنے آیا ہے۔ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (نیٹ) کے حوالے سے کابینہ کو بتایا گیا کہ گذشتہ سال کی مد میں ایف ڈی آئی (نیٹ) میں 68 فیصد اضافہ سامنے آیا ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ چین سے پاکستان پہنچنے والے مسافروں کی ائیر پورٹ پر جامع سکرینگ کی جا رہی ہے ۔ اس کے علاوہ ملک کے معروف ڈاکٹروں کی مشاورت سے کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے کلینکل پروٹوکولز اور ایس او پیز مرتب کیے گئے ہیں۔ کابینہ کو ٹڈی دل (لوکاسٹ) کے خطرے اور اس کی روک تھام کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ مہنگائی کا سبب بننے والے مافیا کے خلاف ہر ممکنہ کاروائی کی جائے گی اور ایسے مافیا کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ کابینہ نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ مسابقتی کمیشن کی آئینی حیثیت کے حوالے سے عدالت میں حکم امتناعی کو فوری طور پر ختم کرانے کے لئے اقدامات کیے جائیں۔ کابینہ نے صاف شفاف الیکشن کو یقینی بنانے اور الیکشن کمیشن میں اصلاحات کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو اصلاحات کے حوالے سے اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ایجنڈے میں ایم او یو کے معاملے پر سیر حاصل بحث ہوئی ، اس ایجنڈے پر ہر ممبر نے متعلقہ وزارت سے سوالات کیے اور تحفظات کا بھی اظہار کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو بار بار باور کرواتی رہی ہوں کہ جن کندھوں پر ہاتھ رکھ کر بندوق چلانا چاہتے ہیں یا وہ آپ کے کندھوں پر چلانا تو چاہتے ہیں لیکن ان کے بازومیں اتنی سکت نہیں ہے، دونوں جماعتیں مولانا سے ہاتھ کر گئیں، بڑا بھائی اور چھوٹا بھائی وہ میچ ہے جس کی مولانا کو حقیقت سمجھ آگئی ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کپتان اگر محسوس کرتا ہے کہ ٹیم میں کھیلنے والے کھلاڑی کو تبدیل کریں، وزیراعلی کو اپنی ٹیم کے ساتھ تحفظات ہیں اس میں کرپشن کا کوئی ایشو نہیں ہے ، کوئی بھی وزیر جوعمران خان کی ٹیم میں کھیل رہا ہے انھیں اپنی بائونڈری کا پتہ ہے۔ پنجاب میں کوئی بحران نہیں ہے، اتحادی عثمان بزدار کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مشرف،گیلانی ،نواز شریف سے لیکر اب تک جو بھی دوروں پر جاتے ہیں تھینک ٹینکس میزبانی کرتے ہیں لیکن ان کا اعتراف نہیں کیا جاتا۔ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے کابینہ کو سابق وزراء اعظم اور صدر کے اخراجات کے حوالے سے پریزنڈیشن دی گئی تھی کہ پچھلے 10سالوں میں 24ہزار ارب کا قرض لیا گیا ، یہ قرض کا پیسہ قوم پرنہیں لگایا گیا ، پینے کے پانی، سکولوں سے باہر بچوں کو سکولوں میں لانے، ہسپتالوں کی حالت بہتر کرنے پر نہیں لگایا گیا اور تمام ادارے خسارے میں تھے۔ شہباز شریف دوسری مرتبہ وزیراعلی بنے تو 130کروڑ کا نیا ہیلی کاپٹر خریدا۔ شریف خاندان کے بچوں کو رائیونڈ سے اسلام آباد اورمری لایا اور واپس لے جایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف پچھلے چار سال حکومت کرنے کے بعد نااہل ہوئے تو ان کے بھائی نے بطور وزیراعلی ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے رائیونڈ کو دوبارہ کیمپ آفس قرار دیدیا ۔شہباز شریف نے 872کروڑ69لاکھ کی عیاشی کی۔ وفاقی کابینہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ قومی خزانے سے استعمال ہونے والی یہ رقوم ایک ماہ میں وصول کی جائیں گی ،ایک ماہ میں یہ پیسہ حکومت کو ادا نہ کیا گیا تو قانونی کارروائی کی جائے گی اور مستقبل کے لئے ہم نے کیمپ آفسز، انٹرٹینمنٹ اورپارٹی اجلاس اخراجات قوم کے پیسے سے اداکرنے کا راستہ روکنے کے لئے رولز میں ترامیم کی منظوری بھی دیدی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ این ایچ اے میں کرپشن کے کیسز نیب اور ایف آئی اے کو بجھوائے اور اب تک 1190کروڑ کی وصولیاں کی گئی ہیں ۔