سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کا کہنا ہے کہ ان کا ملک عراق سے امریکی افواج کا انخلاءنہیں چاہتا۔ ذرائع کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بن فرحان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کو اندیشہ ہے کہ امریکی انخلاءکے نتیجے میں مشرق وسطی کم محفوظ ہو جائے گا۔سعودی وزیر خارجہ کے مطابق خطے میں امریکی موجودگی نے داعش قلع قمع کرنے میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ امریکی وجود اس دہشت گرد تنظیم کی واپسی روکنے کی کنجی تھی۔ شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ امریکا نے بارہا ثابت کیا ہے کہ وہ سعودی عرب کا قابل اعتماد حلیف ہے، یہ ہی معاملہ ٹرمپ کی انتظامیہ کا ہے، ہم صدر ٹرمپ، وزارت خارجہ اور پینٹاگان کے ساتھ بہت قریب رہ کر کام کر رہے ہیں، ہم علاقائی سکیورٹی میں رابطہ کاری انجام دے رہے ہیں۔ اس وقت 3000 کے قریب امریکی فوجی سعودی عرب میں موجود ہیں۔بن فرحان کے مطابق امریکی انخلاءسے داعش کی واپسی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ داعش کی شکست بڑی حد تک بین الاقوامی اتحاد کی مرہون منت ہے جس میں امریکا بھی شامل ہے۔سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ "ہمارے خیال میں جغرافیائی طور پر داعش کی شسکت کے باوجود یہ تنظیم اب بھی خطرہ ہے۔