اسلام آباد ( عبداللہ شاد- خبر نگار خصوصی)بھارتی ریاست اڑیسہ کے منوہر پورہ میں میں بجرنگ دل کے ہاتھوں آسٹریلوی نژاد مشنری ڈاکٹر گراہم سٹینز کے قتل کو 22 سال بیت گئے ہیں، بجرنگ دل کے جنونی ہندوئوں نے دن دیہاڑے بازار میں گراہم سٹورٹ سٹینز کو ان کے چھ اور دس سالہ بچوں سمیت زندہ جلا دیا تھا۔ اڑیسہ میں خدمت خلق کے جذبے سے مقیم آسٹریلوی ڈاکٹر پر جنونی ہندوئوں نے الزام لگایا کہ وہ ’’کوڑھ‘‘ کے مریضوں کی دیکھ بھال کے دوران انھیں عیسائیت کی ترغیب دیتا ہے۔ ڈاکٹر کی بیوہ گلیڈز سٹینز نے شروع میں اپنے شوہر اور بچوں کے سفاک قاتلوں کیخلاف آواز اٹھائی مگر بعد ازاں انھیں بھی ’’سرکاری دبائو‘‘ کے باعث ان کیلئے معافی کا اعلان کرنا پڑا۔ ہندو جنونی گروہ کی قیادت ’’دارا سنگھ‘‘ نامی جنونی کر رہا تھا جو بجرنگ دل کیساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی اور وشو ہندو پریشد کا کارکن بھی تھا۔ دارا سنگھ گراہم سٹینز کے علاوہ ارول داس نامی عیسائی پادری اور اڑیسہ کے معروف تاجر شیخ رحمان کا قاتل بھی ہے۔ بی جے پی نے انسانیت کے اس قاتل کو پھانسی کی سزا ہونے سے بچایا، عمر قید کی سزا سنوائی اور بعد ازاں اسے رہا کرا دیا گیا۔ گذشتہ روز منوہر پورہ میں گراہم سٹینز کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا اور مقررین نے انسانی حقوق کے علمبرداروں سے اپیل کی کہ وہ بھارتی اقلیتوں کے تحفظ کیلئے اپنا کردار اد اکریں۔