لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے رزعی اراضی پر ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر کیخلاف دائر درخواست پر ڈی جی ایل ڈی اے اور وائس چیئرمین ایل ڈی اے کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ عدالت نے گرین ایریاز پر قائم سوسائٹیز کی تعمیرات اور ایمنسٹی سکیم پر عمل درآمد روک دیا ہے۔ چیف جسٹس قاسم خان نے گرین ایریاز پر ہائوسنگ سوسائٹیز کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔ ایل ڈی اے کے وکیل نے حکم امتناعی والے اور فیصلہ شدہ سوسائیٹز کے کیسوں کی فہرست فراہم کر دی۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ رزعی اراضی پر قائم ہائوسنگ سوسائٹیز پر ایک کھڑکی یا دیوار بھی نہ بنائی جائے۔ غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹی کے لیے ایمنسٹی سکیم جہاں تک پہنچی ہے وہیں پر خود ہی روک دیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لاہور کے کلچر، ماحول اور لوگوں کی صحت کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے نشاندہی کی کہ ایل ڈی اے کا عملہ ایمنسٹی کے نام پر غیر قانونی کام کر رہا ہے۔ چیف جسٹس نے باور کرایا ایمنسٹی سکیم کے تحت دکانداری نہیں ہونی چاہے اور ایل ڈی اے کو چہیتے لوگوں کو نوازنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ آپ تلوار پر چل رہے ہیں اگر بچ گئے تو کندن بن جائیں گے۔ جن ڈویلپرز نے اربوں بنائے وہ ایل ڈی اے کی گرفت میں نہ آئے تو اسکا کیا فائدہ؟ ایل ڈی اے بابوئوں کے چکروں میں پڑ چکا ہے۔ مزید سماعت دو فروری کو ہوگی۔