گلگت (نامہ نگار)عمائدین استور کے ایک مشترکہ وفد نے نانگاپربت اور ہمالیہ نیشنل پارک کے حوالے سے حکومتی اعلان کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اس فیصلے کو مسترد کیا ہے۔عمائدین استور نے کہا ہے کہ عوام کی ملکیتی حقوق کے تحفظ کو یقینی بناکر کمیونٹی کنزرویشن کا ماڈل اپناکر ہی پارک بنائے جائیں کیوں کہ ریاست پاکستان میں آج تک جتنے بھی پارکس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے وہ سب سٹیٹ لینڈ اور ویسٹ لینڈ میں تعمیر ہوئے ہیں جبکہ حالیہ نانگا پربت اور ھمالیہ پارکس کے حدود میں عوام کی ملکیتی لاکھوں کنال زرعی اراضی شامل کی گئی ہے جوکہ آئین و قانون کے تحت عوامی ملکیتی حقوق کو سلب کرنے کے مترادف ہے۔عمائدین استور جن میں مولانا عبدل سمیع، عباس موسوی، ڈاکٹر مظفر ریلے،عبدالرحمن ثاقب و دیگر شامل تھے نے یہاں پریس کانفرنس میں ضلع استور کے عوام کی طرف سے مطالبہ کیا کہ نیشنل پارکس کی کنزرویشن کے لئے کمیونٹی کنزرویشن ایریا کا ماڈل اپنایا جائے ۔