واشنگٹن/ تہران (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں صرف اسی وقت واپس آئے گا جب تہران کیے گئے وعدوں پر پورا اترے گا۔ امریکی سیکرٹری خارجہ نے خبردار کیا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے متعلق ایک طویل تصدیقی عمل سے گزرنا ہے۔ اپنے دفتر میں پہلے دن پریس کانفرنس کرتے ہوئے انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ صدر جو بائیڈن ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں واپسی کی خواہش ضرور رکھتے ہیں مگر انہوں نے تہران کے اس دباؤ کو مسترد کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اس حوالے سے پہل کرے۔ ایران کئی محاذوں پر عمل درآمد کرنے سے دور ہے۔ اور اس پر ہمیں فیصلہ کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔ ہم وقت آنے پر یہ دیکھیں گے کہ کیا تہران اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کم سے کم یہی کہا جا سکتا ہے کہ ابھی ہم وہاں نہیں پہنچے۔ انتھونی بلنکن نے کہا ہے کہ تہران نے 2015ء کی ڈیل کی مکمل پاسداری کی یقین دہانی کرا دی تو امریکا ڈیل میں دوبارہ شامل ہو جائیگا۔ دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے جوہری ڈیل پر عمل درآمد کیا تو ایران بھی معاہدے کی مکمل پاسداری کریگا۔