اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کثیر الاجہتی، پائیدار اور دو طرفہ مفاد پر مبنی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ”دنیا بھر میں پاکستان مخالف پروپیگنڈا“ اور ”ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی“ کرنے والے ملک کی حیثیت سے بھارت کا حقیقی چہرہ دیکھیں۔ پاکستان خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے حصول کے لئے امریکہ کے ساتھ شراکت جاری رکھنا چاہتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بات ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہی ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے عرصہ دراز سے دہشت گردی کا نشانہ بننے کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے، بین الاقوامی سطح پر پوری طرح بے نقاب ہو چکا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کی بین الاقوامی سطح پر پاکستان کیخلاف جعلی خبروں کی مہم سے متعلق یورپی یونین ڈس انفولیب رپورٹ جاری ہونے کے بعد انٹرنیشنل سکروٹنی جاری ہے۔ اس جعلی مہم نے بھارتی حمایت یافتہ میڈیا آؤٹ لیٹس نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا تھا۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے متعلق ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ وادی سمیت دنیا بھر میں بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا۔ اس دن کشمیریوں نے واضح پیغام دیا کہ وہ بھارتی غیر قانونی تسلط کو قبول نہیں کرینگے۔
ترجمان نے آسیہ اندرابی، شبیر احمد شاہ، یاسین ملک، مسرت عالم بٹ، محمد اشرف صحاری سمیت دیگر کشمیری رہنماؤں کی غیر قانونی حراست اور صحت کی بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین نافذ کر رکھے ہیں اور جھوٹی اور بے بنیاد الزامات کے تحت کشمیری رہنماؤں کو پابند سلاسل کر رکھا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ سیاسی نظریات اور غیر قانونی بھارتی تسلط کیخلاف جدوجہد کی بنیاد پر ان رہنماؤں کو قید کرنا اور ان انہیں تشدد کا نشانہ بنانا آر ایس ایس اور بی جے پی کی انتہا پسند ذہنیت کا عکاس ہے، جنہیں کشمیری عوام کے انسانی حقوق کا کوئی احترام نہیں ہے۔