قومی نصاب تعلیم میں مکتب تشیع کی تجاویز کو شامل کیا جائے ‘علامہ افضل حیدری

اسلام آباد(نا مہ نگار)علمائے شیعہ پاکستان نے قومی نصاب تعلیم کو یکساں طور مرتب نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس امر کو قومی زیادتی سے تعبیر کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یکساں قومی نصاب کے اعلان پر عملدرآمد کراتے ہوئے فوری طور پر مرتبہ نصاب کی خامیوں کو دور کرے۔ اس امر کا اظہار وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری، اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے ممبر اور ادارہ منہاج الحسین کے سربراہ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر، شیعہ علماکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی، مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ سید ناظر عباس تقوی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ اور ناظم وفاق المدارس الشیعہ پاکستان مولانا لعل حسین نے ایک ہنگامی وڈیو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں کہا کہ پرائمری سطح پر پہلی سے پانچویں جماعت تک نصاب کے مرتب کرنے والی کمیٹیوں میں موجود مکتب تشیع کے نمائندوں کی تجاویز و اعتراضات کو یقین دھانی کے باوجود نصاب کا حصہ نہیں بنایا گیا۔ جو کہ زیادتی کے مترادف ہے۔ جبکہ اگلے مرحلے میں نصاب کی ترتیب کے حوالے سے مڈل کی سطح یعنی چھٹی سے آٹھویں جماعت تک بھی مکتب تشیع کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...