پنجاب میں 85 سال بعد جیل اصلاحات کی گئیں: راجہ بشارت

Jan 29, 2022

لاہور(نیوزرپورٹر)وزیر قانون و پارلیمانی امور پنجاب محمد بشارت راجہ نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے ہر سطح پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ صوبے میں 85 سال بعد جیل اصلاحات کی گئی ہیں جن سے عوامی سطح پر آگاہی کی ضرورت ہے۔ انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے وکلا کی تنظیم انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل پیس لیڈرز (آئی آئی پی ایل) کے وفد سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی نگرانی میں پنجاب میں جیل ریفارمز اور حقوق نسواں پر کافی کام ہوا ہے۔ خواتین کو وراثتی جائیداد میں سے حصہ دینے کیلئے قانون سازی کی گئی اور خاتون محتسب کا تقرر بھی کیا گیا ہے۔ پنجاب کی جیلوں کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے وزیر قانون نے وفد کو بتایا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے پہلی بار ہر قیدی کو میٹرس اور کمبل فراہم کیا گیا ہے۔ کھانے کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ تمام بیرکوں میں گرم پانی کی سہولت فراہم کرنا بھی عثمان بزدار حکومت کا اعزاز ہے۔ گرمیوں میں پنکھے کی سہولت لازمی قرار دی گئی ہے بلکہ کئی جیلوں کی بیرکوں میں ائیر کولر بھی لگائے گئے ہیں۔ محمد بشارت راجہ نے آئی آئی پی ایل کی انسانی حقوق کے تحفظ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جیلوں پر دباؤ کافی زیادہ ہے۔ قیدیوں اور حوالاتیوں کی تعداد جیلوں کی گنجائش سے مطابقت نہیں رکھتی۔ کئی قیدی معمولی جرمانہ ادا نہ کرنے پر اسیر رہتے ہیں۔ حکومت جہاں صاحب ثروت افراد کے تعاون سے جرمانے کی ادائیگی کرتی ہے وہاں وزیراعلیٰ کی طرف سے سال میں تین چار مواقع پر سزاؤں میں معافی بھی کی جاتی ہے۔ 

مزیدخبریں