راولپنڈی (جنرل رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت راولپنڈی کے جج شوکت کمال ڈار نے بم دھماکوں اور دہشت گردی کے چار مقدمات میں گرفتار3 مجرموں کو 21بار سزائے موت، 60 بار عمر قید، دیگر جرائم میں 738سال قیدسخت،6 کروڑ 49لاکھ روپے جرمانہ اور3 کروڑ 35لاکھ روپے ہرجانہ ودامان ادا کرنے کی سزا سنائی ہے، عدالت نے مجرموں کی تمام منقولہ وغیرمنقولہ جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا ہے،، مجرموں شبیر احمد اس کزن داؤد اور محمد بلال کو سی ٹی ڈی پولیس نے گرفتار کیا تھا، چار دسمبر 2020کو درج مقدمہ کے مطابق کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے شبیر احمد اور بلال نے پیرودھائی روڈ پر عثمان جنرل سٹور پر بم نصب کر کے ریموٹ کنٹرول سے اڑایا تھا، 11 جنوری 2020کو درج مقدمہ کے مطابق ملزم شبیر احمد نے کینٹ موٹر رینٹ اے کار اڈیالہ روڈ پر بم دھماکہ کیا تھا ۔12 مارچ 2020کو درج مقدمہ کے مجرموں شبیر احمد اور داؤد کو النور ہوٹل راول ترپال چوٹا بازار صدر کے علاقہ میں ہونے والے بم دھماکے میں ملوث ہونے کے الزامات ثابت ہونے پر 3/3 بار سزائے موت،5/5 بار عمر قید دیگر الزامات میں 76سال فی کس سزا، 45لاکھ روپے فی کس جرمانہ اور 30 لاکھ روپے فی کس معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا، 12جون 2021کو درج مقدمہ میں مجرم شبیر احمد اور داؤد کو3/3 بار سزائے موت، 15/15 بار عمر قید دیگر الزامات میں 189سال فی کس سزا، 178لاکھ روپے فی کس جرمانہ اور 80لاکھ روپے فی کس معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا، عدالت نے چاروں مقدمات میں مجرموں کی تمام منقولہ وغیرمنقولہ جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی دیا ہے، عدالت نے بارود برآمدگی کیس میں جرم ثابت نہ ہونے پر تینوں کو بری کر دیا ہے۔