میٹھے مشروبات کے مضر اثرات سے نوجوان نسل اوربچوں کوبچاناہوگا

اسلام آباد(نا مہ نگار)پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن(پناہ)کے زیر انتظام "میٹھے مشروبات کے نقصانا ت پرماہرین صحت کی رائے "کے موضوع پرایک اہم سیشن کاانعقادکیاگیا،میزبانی کے فرائض پناہ کے جنرل سیکریٹری وڈائریکٹرآپریشن ثنا اللہ گھمن نے سرانجام دیے،ان کے ہمراہ چیئرپرسن نیشن ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن تحسین فواد، کنسلٹنٹ فوڈپالیسی پروگرام منورحسین،چیف نیوٹریشن ڈویژن ڈاکٹرتنویر ابراہیم،نمائندہ منسٹری آف ہیلتھ ڈاکٹرخالد،نیشنل کنسلٹنٹ منسٹری آف ہیلتھ خواجہ مسعود،کواڈینیٹرخواتین ونگ اسلام آباد تحریک انصاف روحی ہاشمی،سول سوسائٹی،ماہرین صحت اورصحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔سیشن کے آغازپرپناہ کے جنرل سیکریٹری وڈائریکٹرآپریشن ثنا اللہ گھمن نے شرکا کاشکریہ اداکیااورکہاکہ دنیابھر کی طرح پاکستان کوبھی این سی ڈیز میں شامل دل،کینسر،موٹاپا،ذیابیطس جیسے مہلک امراض کاسامناہے،جن پرقابوپاناضروری ہے،اس کے لئے بروقت اقدامات  اٹھاناہونگے،دنیا کے 50سے زائد ممالک میں میٹھے مشروبات پر ٹیکس لوگوکیاگیا،حکومت کو میٹھے مشروبات کے مضر اثرات سے اپنی نوجوان نسل اوربچوں کوبچاناہوگا، ٹیکس میں اضافہ اس کاموثر حل ہے۔اس موقع پرکنسلٹنٹ فوڈپالیسی پروگرام منورحسین اورنیشنل کنسلٹنٹ منسٹری آف ہیلتھ خواجہ مسعودنے این سی ڈیز میں شامل مہلک امراض اورمیٹھے مشروبات کے مضراثرات پرشرکا کوبریفنگ دی۔کنسلٹنٹ فوڈپالیسی پروگرام منورحسین نے کہاکہ بڑوں کی طرح بچے بھی موٹاپاکاشکارہورہے ہیں،پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی (PES) کے مطابق ملک کی دو تہائی آبادی موٹاپایا زیادہ وزن کا شکار ہیں،ملک میں 10 ملین بچے موٹاپا کا شکارہیں،جس کی ایک بڑی وجہ میٹھے مشروبات کااستعمال ہے،متعلقہ حکام کوچاہیے کہ وہ بچوں کی صحت پر توجہ مرکوز کریں،ان کے نصاب میں صحت مند طرز زندگی کے طریقوں کو شامل کریں، اسکولوں میں جسمانی سرگرمیوں کو لازمی قراردیاجائے،نیشنل کنسلٹنٹ منسٹری آف ہیلتھ خواجہ مسعودنے کہامیٹھے مشروبات ہماری صحت کے لئے سخت نقصان دہ ہیں۔،دنیا بھر کے محققین کاکہناہے کہ اگرکسی چیز کی کھپت کوکم کرناہے تواس کاموثرحل ٹیکس میں اضافہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن