غربت کے خاتمے کیلئے چین کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں،وزیراعظم

  وقت گزرنے کے ساتھ پاک چین تعلقات مستحکم ہوئے، دونوں ممالک نے ہر مشکل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں

عالمی برادری افغانستان کی مدد کرے اور انسانی بحران سے بچانے میں تعاون کرے،چینی میڈیا کو انٹرویو

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غربت کے خاتمے کیلئے ہم چین کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں، چین  میں ہر شعبے نے ترقی کی، ہم وہی ماڈل اپنانا چاہتے ہیں، عالمی برادری افغانستان کی مدد کرے۔وزیراعظم عمران خان نے چینی میڈیا کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ 70 سالہ پرانے دوستانہ تعلقات ہیں، چین کے دورے کا منتظر ہوں، دورہ چین ہمیشہ باعث مسرت رہا، پاک چین عوام کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں، وقت گزرنے کے ساتھ پاک چین تعلقات مزید مستحکم ہوئے، دونوں ممالک نے ہر مشکل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا، چین نے کورونا سمیت ہر مشکل میں پاکستان کی مدد کی، قراقرم ہائی وے کی تعمیر میں کئی چینی انجینئرز نے جانوں کی قربانی دی، سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان بہترین منصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا سے کھیل کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں، خواہش ہے چینی کھلاڑیوں کو کرکٹ سکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اپنی معیشت کو ترقی دے کر لوگوں کو غربت سے نکالا، چین نے اپنی معیشت پر توجہ دی، ہماری توجہ بھی معیشت کی ترقی پر ہے، چین نے 35 سے 40 سال کے دوران 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، میرا بھی بنیادی مقصد لوگوں کو غربت سے نکالنا ہے، غربت کے خاتمے کیلئے ہم چین کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں، چین میں ہر شعبے نے ترقی کی، ہم وہی ماڈل اپنانا چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ تمام ملک جو پائیدار ترقی چاہتے ہیں وہ چین کے ماڈل سے سیکھ سکتے ہیں، چین میں جیسے جیسے ترقی ہوئی وہاں کی حکومت نے عوام پر رقم خرچ کی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے معیشت پر ماضی میں توجہ نہیں دی گئی جبکہ موسمیاتی تبدیلوں سے نمٹنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔ پاکستان میں شہر بڑھ رہے ہیں اور لوگ شہروں کی طرف آ رہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں اور عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم پر خاموشی توڑے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان 40 سال مشکل میں رہا اور اسے میدان جنگ بنایا گیا اور مغربی افواج کے انخلا کے بعد وہاں انسانی بحران کا خدشہ پیدا ہوا۔ عالمی برادری افغانستان کی مدد کرے اور انسانی بحران سے بچانے میں تعاون کرے۔

ای پیپر دی نیشن