سندھ طاس معاہدہ‘ تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہ کرنے کی بھارتی تجویز مسترد


اسلام آباد (خبر نگار) پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کی بھارتی تجویز سختی سے مستردکردی ہے۔ کشن گنگا اور راتلے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ منصوبوں کے متنازع ڈیزائن پر عالمی بنک کی ثالثی عدالت میں شکست دیکھنے پر بھارت پھر بھاگنے کی تیاری میں ہے۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدے میں نظرثانی تجویزکرکے مصالحتی عدالت میں قانونی عمل رکوانے کی کوشش کی ہے تاہم پاکستان نے کسی صورت سندھ طاس معاہدے میں نظرثانی کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدے میں ترمیم کیلئے پاکستان کو خط لکھ دیاپاکستان نے بھارتی تجویز کو ناجائز اور بے ایمان بھارتی رویے کی عکاسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی شق کی یکطرفہ تبدیلی و تشریح کی کوئی اہمیت نہیں، اٹارنی جنرل (اے جی) دفتر سے جاری بیان میں اس طرح کی کہانیوں کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ معاہدے میں یکطرفہ ترمیم نہیں کی جا سکتی‘ یہ ثالثی عدالت میں جاری کارروائیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ دریں اثناء خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کو تبدیل کر کے تیسرے فریق کو تنازعات میں مداخلت کرنے سے روکے۔ بھارتی حکومت کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت طویل عرصہ سے جاری تنازعہ کو 90 روز کے اندر حل کرنے کیلئے ملاقات کا خواہاں ہے۔ ترامیم کی نوعیت کے حوالے سے ذرائع نے کہا کہ ترامیم اس حوالے سے ہوں گی کہ جو بھی چھوٹے چھوٹے اختلافات سامنے آ سکتے ہیں انہیں کیسے کسی تیسرے فریق کی شمولیت کے بغیر حل کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ دوطرفہ معاہدہ ہے‘ کسی تیسرے فریق کی ضروت نہیں ہونی چاہئے۔ دوسری جانب بھارت نے پاکستان پر اعتراضات کے عمل کو طول دینے کا الزام عائد کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کشن گنگا اور رتلے  منصوبوں کی تعمیر کی اجازت 6 دہائیوں پرانے سندھ طاس معاہدے کے تحت دی ہے۔
بھارتی تجویز مسترد
 

ای پیپر دی نیشن