آئی ایم ایف اہداف‘ پاکستان 200 ارب روپے کی نئی ٹیکسیشن پر آمادہ 

Jan 29, 2023


اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان نے بجٹ کے تخمےنہ جات کو آئی اےم اےف کے ساتھ طے شدہ اہداف کے اندر رکھنے کے لئے 200ارب روپے تک نئی ٹےکسےشن کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جن مےں امپورٹ لےوی اور بنکوں کی ڈالرز سے حاصل شدہ آمدن کو ٹےکس کرنا شامل ہے۔ اےک سنئےر ذرےعے نے بات چےت کرتے ہوئے کہا کہ آئی اےم اےف کا سب سے بڑا مطالبہ زر مبادلہ کی فری فلوٹ کا تھا جس کو پورا کر دےا گےا ہے۔ اس کے ساتھ گےس کی قےمت پر نظرثانی پر آمادگی ظاہر کی جا چکی ہے،اب پاکستان ااور آئی اےم اےف کے درمےان کوئی بڑا اختلاف موجود نہےں ہے۔ اس ذرےعے نے بتاےا کہ گےس کے حوالے سے پہلے ہی رپورٹ وزےراعطم کے پاس بھےجی جا چکی ہے۔ بجٹ خسارہ کا ہدف4.9اور پرائمری خسارہ کا ہدف0.2فی صد مثبت رکھنا طے شدہ ہے جن کے بارے مےں آئی اےم اےف کو خدشہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی ٹےکسےشن کی ضرورت نہےں ہے اور نہ کی جا سکتی ہے، رےونےو مےں گذشتہ ماہ مےں کمی ضرور آئی ہے کےونکہ امپورٹ رکی ہوئی ہے۔ سپر ٹےکس کی وصولی نہےں ہو سکی ہے۔ ان دونوں مدات مےں آئندہ چند ہفتوں مےں رےونےو بڑھے گا، اسوقت بھی پورٹ پر پانچ ہزار کنٹےنرکھڑے ہےں۔ پنجاب اور کے پی کے مےں نگران حکومتےں بن گئےں ہےںجن کا تعون اب وفاقی حکومت کو ملے گا، اس لئے اب پرائمری خسارہ کو ہدف کے اندر رکھنا ممکن ہے، آئی اےم اےف کا مشن آئے گا تو اس معاملہ پر اس کو قائل کےا جائے گا، جبکہ منی بجٹ تےار ہے جس مےں ڈےڑھ سے دو سو ارب روپے کے رےونےو اقدامات ہو جائےں گے، تاہم انہوں نے کہا کہ شرح سود کا اضافہ اور اس کا مسلسل اوپر جانا اور اس کی وجہ سے قرضوں کا بڑھنا اےک اہم اےشو ہے، جس پر آئی اےم اےف مشن کے ساتھ بات چےت مےں مشکل پےش آ سکتی ہے، کےونکہ ڈئٹ سروسنگ بڑھے گی۔
200 ارب ٹیکس

مزیدخبریں