لاہور(کامرس رپورٹر )نامور ماہر اقتصادیات فیض الحق نے کہا ہے کہ روپے کی قدر کو مارکیٹ میکانزم کے تحت فری فلوٹ کرنا حکومت کی مجبوری بن چکاتھا،اسحاق ڈار کسی صورت پاکستانی روپے کو مارکیٹ کے رحم و کرم پر چھوڑنے کے لئے تیار نہیں تھے لیکن مزید دیر کرنے کی وجہ سے آئی ایم ایف کی بنیادی شرط ہی پوری نہ ہوتی اور پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا۔ صرف دو روز میں روپے کی 12.1 فیصد گراوٹ پر تجزیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قریبی دوست ممالک نے امداد کے وعدوں کے ساتھ ساتھ یہ شرط بھی عائد کر دی تھی کہ پاکستان کو ان کی جانب سے امدادی رقوم کے ٹرانسفر اور اسٹیٹ بینک میں ڈیپازٹس سے پہلے آئی ایم ایف پروگرام میں اس کے مالیاتی ڈسپلن کی شرائط پوری کرتے ہوئے واپس آ نا ہوگا۔اس بند گلی میں داخل ہونے کے بعدبالآخر حکومت نے آئی ایم ایف کی کڑوی گولی نگل لی ہے۔ اب مزید مہنگائی برداشت کرنا ہو گی اور مزید ٹیکسز کا اطلاق کرنا ہوگا۔