لاہور ( خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ شہر میں جرائم کی وارداتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے۔ صرف 48گھنٹوں میں 14خواتین سمیت 16افراد کو اغوا کرلیا گیا۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے بازیاب کروانے میں بری طرح ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ خواتین اور معصوم بچوں کے ساتھ جنسی درندگی کے واقعات بھی تھم نہیں سکے۔ سفاک ملزمان بلا خوف و خطر آزادانہ دندناتے پھرتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔جرائم کی وارداتوں نے عوام سے سکھ کا چین چھین لیا ہے اور زندگی اجیرن بنادی ہے۔ انہوں نے صوبائی دارلحکومت لاہور میں جرائم کی وارداتوںمیں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جنگل کا قانون ہے۔ انصاف نام کی کوئی چیز نہیں۔ ملک کے اندر جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔ تھانہ کلچر اشرافیہ کو ریلیف فراہم کرتا ہے جبکہ غریب عوام اپنے ساتھ ظلم و زیادتی کے ہونے کے باوجود تھانہ جانے سے گھبراتے ہیں۔ جب تک عوام کا پولیس کے نظام پر اعتماد بحال نہیں ہوگا اس وقت تک حالات سازگار نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2022ء سے 31جولائی 2022ء تک جرائم کی وارداتوں کے حوالے سے جو کیسز رجسٹرڈ ہوئے ان کی تعداد 4لاکھ 32ہزار 821تھی۔ 4632افراد اقدام قتل کے واقعات میں زخمی ہوئے جبکہ 2673افراد قتل کیے گئے۔ 13337اغوا برائے تاوان کی واردتیں ہوئیں۔ 2302خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔