ملتان: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کہ 75 سال بعد بھی وہی لوگ پاکستان پر مسلط ہیں جنہوں نے میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کیا تھا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ 75 سال بعد بھی وہی لوگ پاکستان پر مسلط ہیں جنہوں نے میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کیا.غلام ابن غلام سیاست پر چھائے ہوئے ہیں، ہر پاکستانی 3 لاکھ روپے کا مقروض ہے۔سراج الحق نے کہا کہ ان کا احتساب سپریم کورٹ، نیب نہیں کر سکتا، یہ اپنے آپ کو آئین و قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں، ان کے بچے سرکاری تعلیمی اداروں میں نہیں پڑھتے، یہ آپ کو شودر اور اپنے آپ کو برہمن سمجھتے ہیں، دو راستے ہیں، موجودہ حالات پر اکتفا کر لیں یا پھر ان کو نشان عبرت بنا دیں۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سےلوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ نہیں رہی. اب آٹے کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگا، یہ بدمعاش ہیں. ان کا احتساب سپریم کورٹ اور نیب نہیں کرسکتا، ان کا احتساب کوئی ادارہ نہیں کرسکتا. یہ اور مخلوق ہے جو اپنے آپ کو آقا اورعوام کو غلام سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین کروڑ سے زائد آبادی کا جنوبی پنجاب شدید غربت کی زد میں ہے جبکہ اب ہر جوان کے پاس ماسٹرز کی ڈگری ہے مگر نوکری نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب سارا دن محنت کے باوجود بچے بھوکے سوتے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عام آدمی بھی رو رہا ہے وزیراعظم اور وزیر خزانہ بھی رو رہا ہے. تمام موجودہ اور سابقہ وزرائے اعظم رو رہے ہیں تو پھر ان حالات کا زمہ دار کون ہے۔سراج الحق نے کہا کہ آج پھر پیٹرول کی قیمت میں 35 روپے کا اضافہ کر دیا گیا، وزیر خزانہ نے پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے آٹا مہنگا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ صدر تحریک انصاف کا ہے، وزیر اعظم پی ڈی ایم کا ہے اور وزیر خارجہ پی پی کا ہے، چہرے بدل رہے ہیں لیکن نظام تبدیل نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ان کا احتساب کوئی نہیں کرسکتا یہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ ان کی گاڑی لال سگنل پر نہیں رکتی.ان کے بیمار ان ہسپتالوں کے لیے میں نہیں آتے جو آپ کے ہسپتال ہیں اور آپ ٹیکس دیتے ہیں تو ان کے کارخانے شوگر ملزُ میں اضافہ ہوتا ہے۔انہوں ںے کہا کہ چند مٹھی بھر لوگ پاکستانی عوام کو غلام سمجھتے ہیں۔