اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سینیٹر مشاہد حسین سید انٹر پارلیمانی یونین(آئی پی یو)کی کمیٹی آف ہیومن رائٹس فار پارلیمنٹرینز(سی ایچ آر پی)کے متفقہ طور پر نائب صدر منتخب ہو گئے ،وہ سی ایچ آر پی میں ایشیا کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس میں کینیا کی ملی اودھیمبو صدر منتخب ہوئیں۔ سینیٹر مشاہد حسین پاکستان کے پہلے پارلیمنٹیرین ہیں جنہیں آئی پی یو کی ایک اہم باڈی کے اعلی سطح کے عہدے کے لیے منتخب کیا گیا ہے جو دنیا کی پارلیمانوں کی نمائندگی کرنے والی ایک عالمی تنظیم ہے۔ دو سال قبل روانڈا میں آئی پی یو کی جنرل اسمبلی میں سینیٹر مشاہد حسین کو سی ایچ آر پی کا رکن منتخب کیا گیا تھا، جو اس اہم 10رکنی کمیٹی میں واحد ایشیائی ہیں۔ سینیٹر مشاہد حسین جو کہ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کے رکن ہیں، جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن میں پاکستانی وفد کے سربراہ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں گے۔ 2000میں مشاہد حسین کو لندن میں مقیم اہم تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 440دن تک بغیر کسی الزام کے غیر قانونی حراست میں رکھنے کی وجہ سے ضمیر کا قیدی قرار دے کر اعزاز سے نوازا، وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے واحد پاکستانی سیاسی قیدی ہیں۔ اسی طرح سینیٹر مشاہد حسین پاکستان پارلیمانی فورم آن پی کے آر (فلسطین، کشمیر اور روہنگیا)کے کنوینر بھی ہیں اور وہ فلسطین کاز کی حمایت کرتے ہوئے استنبول میں قائم القدس پارلیمنٹ کے ایگزیکٹو بورڈ میں بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔