پاکستان تنزلی کی انتہا پر، ڈاکو طاقتور پولیس کمزور، بغیر آئین و قانون ملک نہیں چل سکتا: فضل الرحمن

سکھر+ لاڑکانہ (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک کو آئین اور قانون کے بغیر نہیں چلایا جا سکتا۔ خطے کے ممالک ہم سے بہت آگے نکل چکے ہیں۔ لاڑکانہ اور سکھر میں جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ خوشی اور سعادت کی بات ہے کہ لاڑکانہ اور شہداد کوٹ کے کارکنان سے ملاقات ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصب اور حلف کا تقاضا ہے کہ حکمران عوام کی خدمت کریں۔ سیاستدان الیکشن کے بعد عوامی مسائل حل کرنے کا وعدہ بھول جاتے ہیں۔ عوام ہو یا سیاست دان کوئی بھی ابھی تک ذمہ داری نہیں نبھا رہا۔ پاکستان تنزلی کی انتہا پر ہے، کہیں تو خرابی ہے۔ ہمارے ملک میں ڈاکو طاقتور اور پولیس کمزور ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آ کر انسانیت پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف سخت احتساب کریں گے۔ مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں تلخی آئی۔ انہوں نے کہا کہ سیاست ایک مقدس وظیفہ ہے جس کی بنیاد انبیاء کرام نے رکھی۔ اس مقدس سیاست کو اس ملک میں 75 سال سے جھوٹ اور بے ایمانی کی بنیاد پر گندا کیا جاتا رہا ہے۔ کیا اب ضرورت نہیں کہ سیاست کو اس مقدس مقام پر دوبارہ بحال کرایا جائے۔ اس اقتدار کی جنگ کو جمعیت علماء اسلام جہاد سمجھتی ہے۔ ریاست مدینہ جیسی باتیں کر سکتا ہوں لیکن مجھے حقائق کا علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں آکر ہمیشہ محبت پائی ہے۔ جب ہم سیاسی طور پر کمزور تھے تو یہاں کے عوام کو نہیں بچا سکتے تھے۔ اب کہتا ہوں کہ اگر اس دھرتی پر غریب کو ٹیڑھی آنکھ سے دیکھا تو آنکھ نکال دیں گے، ٹانگ توڑ دیں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پی کے میں امیدوار خوف کے سائے میں الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ہم امن کی بھیک مانگنے کے لئے دربدر پھر رہے ہیں، کبھی افغانستان جاتے ہیں کبھی کہیں اور۔ ریاست مدینہ جیسی بڑی بڑی باتیں کر سکتے ہیں مگر انہیں زمینی حقائق کا علم نہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...