گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمدنےمانیٹری پالیسی کااعلان کردیا ۔تفصیلات کےمطابق مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنےکافیصلہ کیا ہے ،گورنر سٹیٹ بنک جمیل احمد نے کہا ہے کہ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آرہی ہے، سود کی ادائیگی کے باوجود ہمارے ریزرو میں اضافہ ہوا ہے، کرنٹ اکائونٹ خسارہ پچھلے سال بہت زیادہ تھا جو بہت زیادہ کنٹرول میں آیا ہے۔کورنر نے مزید کہا ہے کہ صفر اعشاریہ 7 فیصد پر کرنٹ اکائونٹ خسارہ آگیا ہے، جاری کھاتوں کا خسارہ صفر اعشاریہ پانچ تک لانے کی کوشش ہے، افراط زر کو سامنے رکھتے ہوئے مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔پریس کانفرنس میں ان کا مزید کہناتھا کہ اس سال افراط زر 23 سے 25 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، انرجی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ستمبر 2025 تک ہدف حاصل کریں گے ، بزنس کنزیومر اور اعتماد آغا بہتر ہوا ہے ، لارج اسکیل میں مینوفیکرنگ پر خاصی بہتری آئی ہے، کمیٹی کے سامنے اکنامی کا مکمل ڈیٹا رکھا گیا ہے، جی ڈی پی گروتھ کی شرح 2.3 فیصد تک رہنے گا ، اگلی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ اب مارچ میں ہوگی۔