اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) مسلم لیگ(ن) کی حکومت قائم ہونے کے بعد امریکہ کے ڈرون حملوں کی تعداد قدرے کم رہی لیکن ایک واقفِ حال کا دعویٰ ہے اہداف کی قلت ڈرون حملوں کی تعداد میں کمی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ڈرون حملوں میں زیادہ تر القاعدہ کے مطلوب راہنماﺅں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر مارے گئے ہیں اور باقی ماندہ نمایاں راہنماءیمن اور شام کا رخ کر رہے ہیں جس کے باعث امریکیوں کو پاکستان کے قبائلی علاقوں میں پہلے کی مانند اہداف تلاش کرنے میں مشکل ہو رہی ہے۔ گزشتہ ماہ کی دو تاریخ کو وفاق میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت قائم ہوچکی تھی اور 8 جون کو امریکہ نے شمالی وزیرستان میں پہلا ڈرون حملہ کر دیا۔کچھ ہی روز بعد ایک اور ڈرون حملہ کیا گیا جس پر حکومت کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا۔