مکرمی! اقبال و قائدؒ کے وطن عزیز میں دو ہی شخصیات ایسی ہیں جن پر بلاشبہ ہر کوئی فخر کرسکتا ہے۔ حکیم سعید شہیدؒ اور ڈاکٹرمجید نظامیؒ اور آج مجید نظامی ہمیں سوگوار چھوڑ گئے۔ ان کے انتقال کی خبر سن کر دل کی عجیب کیفیت تھی.... باغ جناح میں جنازے میں ہر خاص و عام کا چہرہ بجھا دکھائی دیا۔ قبرستان میں آخری آرام گاہ کے سرہانے کھڑے لوگ بلکتے رہے اور پھر جیسے چشم تصور میں مجید نظامی فرما رہے ہیں ہوں ”میں نے اپنے حصے کاحق ادا کر دیا.... اب وطن عزیز کی پاسبانی اقبال و قائدؒ کے افکار کی ترویج ذمہ داری کے ساتھ نبھانا“نظامی صاحب کا دکھ ہمیشہ ساتھ رہے گا.... بہت کچھ لکھا جائے گا لیکن ان کی رحلت پر جناب اجمل نیازی نے بالکل ٹھیک لکھا کہ ”ڈاکٹر مجید نظامی کے انتقال پر سرکاری طورپر سوگ کا اعلان ہونا چاہئے تھا“ لیکن یہ سرکار کیا جانے کہ دلوں پر حکمرانی حکومت جاہ وجلال سے نہیں ہوتی۔ مجید نظامی دلوں پر حکمرانی کرتے رہیں گے کہ مجید نظامی ایک نظریہ کانام ہے اور نظریہ کبھی نہیں مرتا دلوں میں ہمیشہ زندہ رہتا ہے۔ ”حق مغفرت کرے ....عجب آزاد مرد تھا“ (شبر علی چنگیزی۔ 0333-3636499....لاہور)