اسلام آباد (ٹیرنس جے سگامنی/ دی نیشن رپورٹ) غداری کیس میں پرویزمشرف کے ٹرائل کو تاخیر کا شکار کرنے کیلئے انکی لیگل ٹیم استغاثہ کے گواہوں پر جرح کے بعد 100 گواہوں کی فہرست عدالت میں پیش کریگی۔ ذرائع نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ خصوصی عدالت میں گواہوں کی ایک لمبی فہرست پیش کی جائیگی۔ ان گواہوں کی شہادتیں ریکارڈ کی جائیں گی اور پھر ان پر جرح ہوگی۔ اس طرح اس کیس کا فیصلہ جلدی نہیں ہوگا۔ استغاثہ کے 10 گواہوں میں سے سیکرٹری داخلہ و شکایات شاہد خان‘ ڈپٹی سیکرٹری سراج احمد‘ کابینہ ڈویژن کے سیکشن افسر کلیم احمد‘ وزارت قانون و انصاف کے افسر تاج عمر خان اور پی ٹی وی کے پروڈیوسر خالد خان نے اپنے بیانات ریکارڈ کرادئیے ہیں اور ان سے جرح بھی ہو چکی ہے جبکہ ایف آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر خالد رسول نے بیان ریکارڈ کیا ہے اور 5 اگست کو سماعت پر ان سے جرح ہونا ہے۔ مشرف کی لیگل ٹیم کے رکن چودھری فیصل نے بتایا کہ یکم جولائی 2007ء سے لیکر 3 نومبر 2007ء تک مشرف نے گورنروں‘ سروس چیفس‘ بیوروکریٹس سیاستدانوں سے ملاقاتیں کی تھیں۔ ہماری ٹیم نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وہ استغاثہ کو 3 نومبر 2007ء کو ڈیوٹی پر موجود سروس چیفس‘ کور کمانڈرز‘ کابینہ کے ارکان کے نام اور ان کے ایڈریس فراہم کرنے کی ہدایت کرے۔ ان افراد کی فہرست آنے کے بعد مشرف نے سب سے رابطہ کرکے انکو اس مقدمے میں گواہی دینے کا کہا ہے۔