اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) نیب نے تقریباً 650 ارب کے مزید 29 میگا کرپشن سیکنڈلز کی فہرست سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہے۔ نیب عملدرآمد کیس میں جمع کروائی گئی اضافی فہرست میں مالی بدعنوانی، زمینوں میں گھپلے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں، ان میں مالی بدعنوانی کے 17، زمینوں میں گھپلے کے 5 اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے 7 نئے نیب مقدمات شامل ہیں، اس حوالے سے رپورٹ کے ساتھ منسلک ڈی جی آپریشن نیب سید خالد اقبال کے ایک لیٹر میںاس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس سے پہلے 10 جولائی کو جمع کروائی گئی 150 میگا سیکنڈلز کی فہرست میں بعض اہم مقدمات شامل نہیں کئے جا سکے اسی لئے نیب ہیڈکواٹر نے ریجنل ڈائریکٹر جنرلز کراچی، لاہور، بلوچستان، راولپنڈی سے ان نئے 29 سیکنڈلز (مقدمات) کے بارے میں ایک ہفتے میں تحقیقاتی رپورٹس طلب کی ہیں۔ نئی فہرست میں جن میگا کرپشن کیسز کے نام شامل ہیں ان میں مالی بدعنوانی کے 17 سیکنڈلز میں سٹیٹ، کسب اور اسلامی بنک کے 5ارب روپے کا کیس، نجکاری کاری کمیشن پی ٹی سی ایل اتصلات 8 سو امریکی ڈالرز کا کیس، سی ایف او سعید الرحمن، لیفٹینٹ ریٹائرڈ خالد اور لیفٹیننٹ محمد افضل کی جانب سے این ایل سی میں چار ارب کی غیر تصدیق شدہ سرمایہ کاری کا کیس شامل ہے۔ دیوان ڈویویلپرز کے محمد اجمل مجید اور امجد عزیز کا 505 ملین روپے کا کیس، پنجاب بنک کے سابق ڈائریکٹر خرم افتخار کا نام بھی لسٹ میں شامل ہے۔ خرم افتخار پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو چھ ارب کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ حق باہو شوگر ملز کے مالک کے خلاف ایک ارب چالیس کروڑکا کیس ہے۔ حارث افضل، بنک آف پنجاب سیکنڈل میں ایک ارب روپے کا کیس، ٹی این پاکستان کمپنی ریاض چائولہ، وقار، ارشد و دیگر کے خلاف بنک قرضہ میں 1.5ارب روپے کا کیس، ایم ایس ہیٹ کو کمپنی کے ڈائریکٹر کے خلاف 508 ملین روپے کا کیس، سی ایس آئی بی ایل میں انجم سلیم، محمود احمد کے خلاف 416ملین کا کیس، سیکورٹی کمپنی کے مالک عبدالقیوم کے خلاف 227ملین روپے کا کیس، حارث سٹیل میں محمد افضل کے خلاف 331ملین کا کیس، ونڈ ملز ریسٹورنٹ لاہورکے رائو فہیم یاسین، رائو نوید یاسین، ندیم کے خلاف 205ملین کا کیس، نیچرل گیس کے احمد لطیف اور مسز مہوش حادی کے خلاف 1.18 ارب کا کیس، سٹیٹ ورسز شفیق الرحمن معاملے میں 1.512کا کیس، اجمل حارث ودیگر کے خلاف 5.6ارب کا کیس، زمینوں میں گھپلے کے 5 سیکنڈلز میں، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں پچاس ارب کی مبینہ کرپشن پر ڈی جی منظور قادر کا نام شامل ہے۔ گلوبل، اورنج ہولڈنگ، لمیٹڈ اور ڈی ایچ اے لاہور میں حامد ارشد کے خلاف 16ارب کا کیس، میگڈ آف الفلاح کواپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی لاہور کے خلاف 2.3 ارب کا کیس، پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے پی کے، کلفٹن میں آفتاب میمن دیگر آفسران کے خلاف 350 ارب کا کیس، سٹیٹ بنام آصف بیگ، آغا طارق کے معاملے میں ایک ارب کا کیس، اختیارات کے ناجائز استعمال کے 7نئے نیب مقدمات میں فیڈر کینال ڈیرہ مراد جمالی ایکس ٹینشن منصوبہ میں محمد ابراحیم رند اور کنٹریکٹرز کے خلاف 5.8 ارب کا کیس، محکمہ پولیس بلوچستان میں ریاض احمد سابق ڈی آئی جی ودیگر کے خلاف 5.5 ارب روپے کا کیس، این ٹی ڈی سی، ڈسکوز میں طاہر بشارت چیمہ سابق ایم ڈی پیپکو، عنایت حسین دیگر کے خلاف 13.27 ارب روپے کا کیس، این ایف ایم ایل لمیٹیڈ میں ایم ڈی شاہد امین، کامران سعید جی ایم، اعجاز حسین بخاری آر ایم کے خلاف 1.62ارب کا کیس، وزارت پانی و بچلی میں پانی صاف کرنے کے خصوصی منصوبہ میں ارشاد فاروق کے خلاف 7ارب کا کیس، کسٹم ہائوس چمن اینڈ پی ایس او میں متعلقہ حکام کے خلاف 151ملین کا کیس، پاک پی ڈبلیو ڈی گجر خان میں سی ای او شاہ دین شیخ، سہیل، لیاقت،عتیق، رفاقت، شبیر، تصویر السلام کے خلاف 42 ملین روپے کا کیس شامل ہے۔