اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین اکنامک کوریڈور کے منصوبہ کو بروقت مکمل کرنے کا عزم کئے ہوئے ہیں اور اقتصادی راہداری منصوبے کے راستے میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ وہ گزشتہ روز چین کے سابق قونصلر جنرل مسٹر تانگ اور ان کی اہلیہ سے بات چیت کر رہے تھے۔ دونوں نے صدر سے گزشتہ روز ایوان صدر میں ملاقات کی۔ صدر نے کہا کہ پوی قوم چین کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق رائے رکھتی ہے۔ اس موقع پر چینی کونسلر جنرل کی اہلیہ نے صدر کو اپنی کتاب پیش کی۔ ڈاکٹر جوساں اردو اور انگریزی دونوں زبانوں پر عبور رکھتی ہیں۔ انہوں نے اردو چینی زبان کی ڈکشنری بھی مرتب کی ہے۔ اے پی پی کے مطابق صدر نے کہا کہ حکومت ہی نہیں بلکہ ملک کے تمام طبقات چین کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے بارے میں مکمل طور پر یکسو ہیں۔ اس مقصد کے لیے دونوں ملکوں کے اداروں اور عوام کے درمیان مسلسل رابطے جاری رہنے چاہئیں۔صباح نیوز کے مطابق صدر ممنون حسین نے پاکستان اور سپین کے درمیان دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے تجارتی وفود کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے سپین کے سبکدوش ہونے والے سفیر جوئیر کارباجوس سے گفتگوکرتے ہوئے کہی جنھوں نے ان سے ایوان صدر اسلام آباد میں الوداعی ملاقات کی۔ صدر ممنون نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کار دوست ملک ہے اور سپین کے سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ پاکستان کی ان پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ سپین کی کمپنیاں پاکستان میں توانائی، تعلیم، زراعت اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ صدر نے کہا کہ سپین میں 70 ہزارسے زائد پاکستانی رہائش پذیر ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان پل کا کردار ادا کررہے ہیں۔ صدر مملکت نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان اور سپین کے درمیان تعلقات مستقبل میں مزید مستحکم ہونگے۔ سبکدوش ہونے والے سفیر جیوئیر کارباجوسہ نے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی خطے میں سرمایہ کار دوست پالیسیوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ سپین کی کمپنیاں پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں گی۔ علاوہ ازیں افغانستان کے سفیر جانان موسی زئی سے گفتگو کے دوران صدر مملکت ممنون حسین نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشتگردی کے خاتمے کے لئے جاری کوششوں پر اطیمنان کا اظہار کیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ افہام و تفہیم اور باہمی اعتماد کو بحال کرنے کے لیے افغان قیادت کے ساتھ تعمیری انداز میں بات چیت جاری ہے۔ صدر سے افغان سفیر نے ایوان صدر اسلام آباد میں ملاقات کی۔ صدر مملکت نے افغان صدر اشرف غنی کی ویژن اور حکمت کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی قیادت میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات بہتری کی طرف گامزن ہیں۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور انھیں مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ افغان سفیر جانان موسی زئی نے کہا کہ دونوں ملکوں کی قیادت کی سنجیدگی، ویژن اور لگن کی بدولت پاکستان اور افغانستان کے تعلقات صحیح سمت پر گامزن ہیں۔
اقتصادی راہداری منصوبہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائیگی: صدر ممنون
Jul 29, 2015