مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم جاری، ایک نوجوان کی نعش برآمد، 4 کشمیری درانداز قرار دیکر شہید کر دئیے

سرینگر (اے این این + کے پی آئی+ اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ فوج نے لائن آف کنٹرول کے نزدیک نوگام سیکٹر ہندواڑہ میں 4 مجاہدین کو شہید اور ایک کو زندہ گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جبکہ جھڑپ میں ایک فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوگیا۔ دفاعی ترجمان کا کہنا ہے کہ نوگام سیکٹر میں مجاہدین کی دراندازی کی ایک کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے 5، 6 مجاہدین کے ایک گروپ نے نوگام سیکٹر سے لائن آف کنٹرول عبور کرکے داخل ہونے کی کوشش کی تاہم فوج نے دراندازوں کوچیلنج کیا جس دوران مجاہدین نے فوج پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی اور ایک فوجی مارا گیا۔ جوابی کارروائی کے دوران 4مجاہدین شہید ہو گئے جن کی تحویل سے 4اے کے 47 اور دیگر گولہ بارود برآمد کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔ دفاعی ترجمان کے مطابق ایک مجاہد کو زندہ گرفتار کیا گیا ہے جبکہ علاقے میں آپریشن جاری ہے۔ اس دوران نئی دہلی میں وزیر مملکت برائے داخلہ کرن رجیجو نے کپواڑہ معرکہ آرائی کے حوالے سے بتایا ایک مجاہد کی زندہ گرفتاری سکیورٹی فورسز کیلئے بڑی کامیابی ہے۔ پلوامہ میں گاڑی کا ٹائر پھٹنے سے بھارتی فوجیوں کے اوسان خطا ہوگئے اور مجاہدین کا حملہ سمجھ کر ہوائی فائرنگ شروع کردی ۔ مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں تاحال کرفیو نافذ ہے جس کے باعث لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں جبکہ وادی بھر میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بدستور معطل ہے۔ سری نگر شہر کے بٹہ مالو اور چھانہ پور علاقہ میں لوگوں کی طرف سے احتجاجی جلوس نکالنے کی کوشش کی گئی تاہم پولیس اور فورسز نے ان کوششوں کو ناکام بنادیا۔ کھنموہ میں اس وقت کہرام مچ گیا جب ایک نوجوان عاقب احمد کی نعش پراسرار حالت میں بر آمد کی گئی نعش ملنے پر لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور احتجاجی مظاہرے کرنے لگے۔ عاقب کو بھارتی فوج نے شہید کیا۔ بھارتی حکومت نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ کشمیر میں تشدد کی حالیہ لہر میں 50افراد ہلاک جبکہ 5000سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں 3550فورسز اہلکار شامل ہیں جبکہ دوہزار سے زائد زخمی عام شہری ہیں۔ امور داخلہ کے بھارتی وزیر مملکت ہنس راج آہر نے پارلیمنٹ کو بتایا جموں وکشمیر میں حالیہ تشدد کی لہر میں 730تشدد آمیز واقعات رونما ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا تشدد کی تازہ لہر میں 48 عام شہری اور دو فورسز اہلکار مارے جا چکے ہیں۔ حریت قیادت نے کشمیریوں پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے کے بھارت نواز سیاست دانوں کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے سرینگر میںجاری ایک مشترکہ بیان میں کشمیریوں سے کہا وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی کٹھ پتلیوں کے ساتھ اپنے تمام تعلقات ختم کریں ۔ انہوں نے کہ بھارت نواز جماعتیں نہتے کشمیریوں کے قتل عام میں برابر کی شریک ہیں اورہ بھارتی حکمرانوں کے اشاروں پر ناچتے ہوئے اپنے ہی لوگوں کا خون بہا رہی ہیں۔ حریت رہنمائوں نے کہا کشمیری اپنا پیدائشی حق، حق خودارادیت مانگ رہے ہیں لیکن بھارت نے اس کی پاداش میں ان کے خلاف بندوقوں کے دہانے کھول رکھے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نئی دلی سے شائع ہونے والے جریدے کے ایڈیٹر عارف ایاز پرے کا بھی فیس بک اکائونٹ بلاک کر دیا گیا ہے۔ وہ فیس بک پر’’یکجہتی کشمیر نیٹ ورک ‘‘کے نام سے ایک اکائونٹ چلاتے تھے۔ سنیل ابراہیم نامی صحافی نے کہا مقبوضہ علاقے کے حوالے سے مواد اپ لوڈ کرنے والوں کے اکائونٹس جس طرح سے بند کیے جارہے ہیں ، وہ اظہار رائے کی آزادی کے حق پر حملہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن