اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان علماءکونسل کی اپیل پر جمعہ کو ملک بھر میں دہشت گردی، انتہاپسندی کیخلاف جمعہ کے خطبات دئیے گئے۔ جمعہ کے خطبات میں دہشت گردی ،انتہاپسندی کیخلاف مذمتی قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ لاہور، کراچی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، ملتان، کوئٹہ ،پشاور، حیدر آباد ، آزاد کشمیر، فیصل آباد، ڈیرہ اسماعیل خان، مردان، مظفرآباد، خانیوال، رحیم یارخان، چکوال سمیت ملک بھر کے علماء،خطبائ،آئمہ نے جمعہ کے اجتماعات میں اسلام اور برداشت کے نام پر انتہاپسندانہ سوچ اور شدت پسندی کو مسترد کرتے ہوئے دہشت گردی ،انتہاپسندی اور عدم برداشت کے رویوںکیخلاف جدوجہد کا عزم کیا۔ جمعہ کے خطبات میں خود کش حملوں کو حرام قرار دیتے ہوئے خود کش حملہ آوروں اور ان کے سہولت کاروں کو اسلام اورآئین پاکستان کا باغی قراردیا گیا۔ اسلام کے نام پر بے گناہ انسانوں کا قتل احکام شریعت کے منافی اور فساد فی الارض ہے۔ لاہور سمیت دہشت گردی کے دیگر واقعات میں ملوث عناصر پاکستان کے آئین و قانون کی روح سے قومی مجرم ہیں۔پاکستان علماءکونسل کے چیئرمین اور ممبر اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے مسلح محاذآرائی حرام ہے۔ علماءمتحد ہوکر ایسی سازشوں کا مقابلہ کریں گے۔ مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا شاہنواز فاروقی نے جامعہ دارالعلوم فاروقیہ گوجرنوالہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کی غلط تشریح کرنے والے پاکستان میں شام، عراق جیسے حالات پیداکرنا چاہتے ہیں۔ پیر جی خالد قاسمی نے فیصل آباد ،مولانا عبید الرحمن ضیاءنے کمالیہ،حافظ محمد شعبان نے دیپالپور‘ مولانا محمد مشتاق لاہوری‘ مولانا ذوالفقار احمد نے اسلام آباد میں خطاب کیا۔
علماءکرام