ٹرک ڈرائیوروں اور پرچون کا کام کرنیوالوں کی نوکری خطرے میں اب مشینیں ہی انسان کا ہر کام کریں گی

لندن (بی بی سی) دنیا میں چوتھا صنعتی انقلاب اب آنے ہی والا ہے بہت جلد ہی ایسی ذہین مشینیں تیار کر لی جائیں گی جو انسان کا ہر کام کریں گی بلکہ ایسی بہت سی مشینوں نے تو انسان کی جگہ لے ہی لی ہے۔ اس سے بہت سے کام آسانی سے اور فوری ہو جائیں گے اور کمپنیوں کا خرچ کم ہوگا لیکن اس صنعتی انقلاب کا ایک بڑا نقصان ہوگا اس سے بڑے پیمانے پر لوگ بے روزگار ہو جائیں گے اور لوگوں کے لیے نئے روزگار کے مواقع بھی کم ہو جایئں گے۔ ایسے وقت میں جب دنیا کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، روزگار کم ہونے کے اندیشے سے پوری دنیا فکر مند ہے۔ آپ کی جگہ کب کوئی مشین لے لے گی؟ اس سوال کا کوئی ٹھوس جواب فی الحال تو نہیں لیکن کئی محققین اس کا جواب تلاش کر رہے ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے فیوچر آف ہیومینٹی انسٹی ٹیوٹ کی کٹجا گریسی اور ان کے ساتھیوں دنیا بھر کے 352 سائنس دانوں سے بات چیت کی بنیاد پر انہوں نے ایک گراف تیار کیا ہے۔ جس میں اس بات کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ آپ کے کام کو کب مشین کے حوالے کیا جائے گا۔ اس گراف میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایسا کب تک ہونے کا امکان ہے اور اس میں زیادہ سے زیادہ کتنا وقت لگے گا مثال کے طور پر ٹرک ڈرائیوروں کا کام مشینیں اگلے دس سالوں میں کرنے لگیں۔ اسی طرح پرچون یا دکانداری کا کام اگلے دس سالوں میں مشین کے ذریعے ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ یعنی پرچون کی نوکری اگلے دس سالوں میں جا سکتی ہے۔ ریسرچ کے مطابق اس بات کی بچاس فیصد امید ہے کہ اگلے سوا سو سال میں انسان کا ہر کام مشینیں کریں گی۔ سائنس کی اتنی ترقی کے باوجود ایسے روبوٹ مکمل طور پر انسانوں کی جگہ لینے میں ابھی اور وقت لیں گے۔ برطانیہ کی برمنگھم یونیورسٹی کے جیریمی وائٹ کہتے ہیں کہ مشینوں کے حوالے سے ایسے اندازوں پر بہت زیادہ یقین نہیں کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگلے بیس سالوں میں ٹرک ڈرائیوروں اور پرچون کا کام کرنے والوں کو اپنی ملازمت کے بارے میں سوچنا ہوگا محققین کا خیال ہے کہ 2027ءسے 2031ءتک ٹرک ڈرائیونگ اور دکان پر سامان فروخت کرنے کا کام مشینوں کے حوالے کر دیا جائے گا۔ لیکن دکانوں میں آپ کو کپڑے دکھا کر انہیں پسند کروانے والوں کی نوکری ابھی سلامت رہے گی۔ ویسے بہت سی مشینیں لکھنے کا کام اب بھی کرنے لگی ہیں گوگل نے اپنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس والی مشین کو رومانوی ناول اور خبروں پر مضامین لکھنے کی ٹریننگ دینی شروع کر دی ہے۔ بنیامین نام کا ایک روبوٹ چھوٹی سائنس فکشن فلموں کی سکرپٹ لکھ لیتا ہے۔
مشینیں

ای پیپر دی نیشن