اسلام آباد/ لاہور/ کراچی (وقائع نگار+ خصوصی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار + کلچرل رپورٹر) بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ کرپشن ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔ انہوں نے پانامہ کیس میں ملوث افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان اور جمہوریت کیلئے بہت بڑا دن ہے۔ کیس کا فائدہ کسی ایک شخص کو نہیں بلکہ پورے ملک کو جاتا ہے۔ ساری جماعتوں کو سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کرنا چاہئے۔ پیپلزپارٹی نے سب سے پہلے پانامہ کا معاملہ اٹھایا تھا۔ عدالتی فیصلے پر ردعمل میں بلاول نے کرپشن کے خاتمے کی امید کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی جماعت اداروں کی حمایت جاری رکھے گی۔ نااہلی کے فیصلے بعد نواز شریف سے رابطے کے امکان کو انہوں نے یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی وزارت عظمٰی کیلئے اپنا امیدوار سامنے لائے گی۔ پیپلزپارٹی ہر ایک کا احتساب چاہتی ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی کا ذاتی نہیں۔ یہ فیصلہ ملک کے فائدہ میں جائے۔ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ، جمہوریت اور اداروں کی حمایت کی۔ شہید بی بی نے کہا تھا کہ نواز شریف ایک دن روئیں گے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ کرپشن ختم کرنے میں اہم ثابت ہو گا۔ ہماری حکمت عملی کچھ اور تھی، دیگر جماعتوں کی کچھ اور پیپلزپارٹی چاہتی ہے اسمبلیاں مدت پوری کریں۔ سیاسی جماعتوں کو چاہئے 62 اور 63 کے حوالے سے فیصلے کو قبول کریں۔ میاں صاحب سے کیوں رابطہ کروں گا؟ ہم اپنی سیاست، وہ اپنی سیاست کریں گے۔ یہ پارٹی کا فیصلہ ہو گا کہ میں کس سیٹ سے الیکشن لڑوں گا۔ مسلم لیگ ن کو اپنا کیس لڑنے کے لئے کتنا وقت دیا گیا ہم ہوتے تو اگلے دن فیصلہ آجاتا، بھٹو ریفرنس اور اصغر خان کیس کو بھی منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ میں نے فیصلے پر کوئی مٹھائی نہیں کھائی۔ ای سی ایل کا قانون سب پر لاگو ہونا چاہئے، ہمارا نام آتا ہے تو فوراً ای سی ایل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں بلاول نے خورشید شاہ کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کا ٹاسک دیدیا ہے۔ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں پپو کی نالائقی سے واقف تھا، وہ پانچوں میں فیل ہو گیا۔ پورے ملک میں اللہ تعالیٰ نے شیخ رشید کو عزت دی۔ صدر ممنون حسین سے درخواست کرتا ہوں۔ قائد ایوان کو منتخب کرنے کیلئے اسمبلی کا اجلاس فوری طلب کریں۔ نواز شریف مجھے کہتے تھے کہ میں اسمبلی میں نہیں ہوں گا۔ میں تو رہوں گا، نواز شریف اب آپ نہیں رہیں گے۔ سراج الحق نے کہا گیارہ ماہ کی طویل جدوجہد کامیاب ہوئی اور جمہوریت پر 35 سالہ قبضے کا خاتمہ ہو گیا، سپریم کورٹ سے سرخرو ہو کر نکل رہے ہیں، حق و انصاف اور آئین و قانون کی بالا دستی پرساتھ دینے والوں کے مشکور ہیں۔ آج یوم عزم منائیں گے۔ ہماری پٹیشن میں 436 مزید لوگوں کا نام ہے جن کا بھی احتساب چاہتے ہیں۔ قوم ہمارا ساتھ دے تاکہ ہم معاشی دہشت گردوں سے سیاست، جمہوریت اور پارلیمنٹ کو آزاد کرائیں۔ ظالم سرمایہ داروں، وڈیروں اور خانوں کی جگہ صرف اڈیالہ جیل میں ہونی چاہئے۔ شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دینے پر قوم کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخی فیصلے پر ہم عدلیہ، ملک کے دانشوروں اور سپریم کورٹ کے بے حد شکرگزار ہیں۔ چودھری شجاعت نے عمران خان عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید کو ٹیلیفون کہا اور پانامہ فیصلے پر مبارکباد دی۔ شجاعت نے کہا کہ تکبر پر اللہ کی پکڑ ہوتی ہے۔ فیصلے سے ثابت ہو گیا5 آدمی بھی اللہ تعالیٰ کے بعد ملک کو صحیح سمت میں لے جا سکتے ہیں۔ کرپشن فری پاکستان کی ابتدا ہو گئی۔جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ دیا ہے۔ نواز شریف صادق و امین نہیں رہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا پانامہ لیکس کا فیصلہ امید کے مطابق آیا ہے۔ اسلام آباد میں جلسے سے خطاب میں سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتی وزراء کی طرف سے پریم کورٹ کے فیصلے کو سی پیک کے خلاف سازش قرار دینا ناقابل فہم ہے۔ سی پیک کا دشمن بھارت ہے جو دن رات سی پیک کو ستوتاژ کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ مودی پاکستان میں دہشت گردی کیلئے کلبھوشن اور نوازشریف بھارت میں آموں کے تحفے بھیجتے رہے۔ سپریم کورٹ نے مودی کے دوست کو نااہل قرار دیا ہے۔ ہم نوازشریف کے نہیں کرپٹ مافیا کے خلاف ہیں اور جس نے بھی پاکستان کو لوٹا ہے اس کا احتساب چاہتے ہیں۔ مجھے سپریم کورٹ میں کوئی بھارتی جج نظر نہیں آیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ کسی کی جیت یا ہار نہیں۔ وزیراعظم استعفیٰ دے دیتے تو صورتحال ایسی نہ ہوتی۔ احتساب صرف ایک شخص تک محدود نہیں ہونا چاہئے۔ طاہر القادری نے فیصلہ کو تاریخی قرار دیا اور عدلیہ اور قوم کو مبارکباد دی متفقہ فیصلہ آنے پر زیادہ خوشی ہے اللہ نے ایک خائن سے قوم کی جان چھڑائی ججز اور جے آئی ٹی ممبرز نے قوم پر احسان کیا۔ اب سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کے ورثاء کو بھی انصاف ملے گا اور پنجاب کے قاتل ٹولے کو بھی پکڑا جائے۔ اب گو نظام تحریک چلے گی۔ جے سالک نے کہا ہے کہ ہر طرح کے پریشر کے باوجود جیت انصاف کی ہوئی ہے ملک میں کرپشن کے خاتمے تک سپریم کورٹ کو اپنا کام جاری رکھنا چاہئے نواز شریف دولت کے بل بوتے آئے تھے اور اب دولت ہی انہیں لے ڈوبی ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ سب کو قبول کرنا ہوگا اگر کسی نے انارکی پیدا کرنے کی کوشش کی تو قوم اسے کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ استقلال پارٹی کے سربراہ سید منظور گیلانی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا آئین کے آرٹیکل 10؍ اے تحت فرد کا فیئر ٹرائل ہونا چاہئے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ پانامہ کا فیصلہ ملک بھر کے حکمرانوں کے احتساب کی جانب پہلا قدم ہے۔ ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیراعظم اقتدار سے علیحدہ ہوکر اپنا دفاع کریں۔ اس فیصلے سے جمہوریت کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوگی۔