اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید 4.50 روپے سستا‘ 123.50 پر آ گیا‘ سونے کی قیمت 1650 روپے تولہ کم

Jul 29, 2018

لاہور(کامرس رپورٹر+ نیشن رپورٹ)سرحدوں پر سختی اور اندرون ملک ڈالر کی زمینی اور فضائی راستے سے نقل و حمل پر پابندی کے باعث اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی ہو گئی ہے اور چار روز میں ہی 7 روپے 50 پیسے سستا ہو کر 123 روپے 50 پیسے کا رہ گیا۔انٹر بینک مارکیٹ میں بھی رواں ہفتے کے دوران روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 64 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی اور ڈالر 128 روپے 50 پیسے سے کم ہو کر 127 روپے 86 پیسے کا ہو گیا ہے تاہم اوپن مارکیٹ میں اس دوران ڈالر کی قیمت میں 6 روپے 80 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی اور اس کی قیمت 130 روپے 80 پیسے سے کم ہو کر 123 روپے 50 پیسے ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سٹیٹ بینک کی طرف سے ایکسچینج کمپنیز پر دوسرے شہر میں ڈالر کی ترسیل صرف بینکوں کے ذریعے کرنے کی پابندی کے باعث مارکیٹ میں ڈالر کی خریداری نہ ہونے کے برابر رہ گئی جبکہ ڈالر بیچنے والوں کے رش نے ڈالر سستا کر دیا ہے ۔جزل سیکرٹری ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن ظفر پراچہ کے مطابق دوسرے عوامل کے علاوہ ملک میں سیاسی بے یقینی ختم ہونے سے بھی ڈالر کی ڈیمانڈ کم ہوئی جس سے ڈالر سستا ہو رہا ہے۔اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی سے سونا بھی سستا ہو گیا پاکستان میں فی تولہ قیمت مزید ساڑھے سولہ سو روپے کم ہو گئی۔صرافہ ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت چھپن ہزار تین سو پچاس روپے ہو گئی ہے ۔ دو روز کے دوران پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں دو ہزار آٹھ سو پچاس روپے کی کمی ہو چکی ہے۔ آئی این پی کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں چار روپے سستا ہوا۔
کراچی (سید شعیب شاہ رم) تحریک انصاف کی عام انتخابات کی کامیابی کے اثرات ڈالر کی قیمت پر مرتب ہونے لگے ہیں‘ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے نوائے وقت سے گفتگو میں بتایا ڈالر کی قیمت کم ہونے میں چار وجوہات قابل ذکر ہیں سب سے پہلی وجہ پاکستان افغانستان اور ایران باڈر پر ڈالر کی سمگلنگ کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کئے گئے۔ دوسری وجہ بنک دولت پاکستان کی جانب سے تمام ایکسچینج کمپنیوں پر مقامی سطح پر ڈالر کی ترسیل بذریعہ سڑک و فضائی راستے پر پابندی اہم ہے۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان نے نوائے وقت کو بتایا پرامن ماحول میں منعقد ہونے والے انتخابات سے کرنسی مارکیٹ میں اعتماد کی فضا پیدا ہوئی اور لوگوں نے محدود پیمانے پر کرنسی مارکیٹ کا رُخ کیا۔ انہوں نے کہا چین نے دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے کیلئے 2 ارب ڈالر کی رقم بطور آسان قرضہ جاری کی ہے یوں چین کی جانب سے پاکستان کو رواں سال 6 ارب ڈالر کی رقم کا اجرا کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد کے مقابلے میں طلب انتہائی محدود ہو گئی جس سے امکان ہے آئندہ ہفتے تک ڈالر کی قدر میں مزید کمی آئے گی۔
ڈالر/ انتخابات

مزیدخبریں