لاہور(نمائندہ سپورٹس) نئی حکومت میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی سربراہی کے لئے کئی لوگ متحرک ہو چکے ہیں جبکہ موجودہ چیئر مین نجم سیٹھی ’’دیکھو اور انتظار کرو‘‘ کی پالیسی پر کاربند ہیں۔عمران خان کے نئے وزیر اعظم بننے سے قبل ہی کرکٹ کی بعض شخصیات چیئرمین پی سی بی کی کرسی سنبھالنے کے خواب دیکھنے لگی ہیں، ان میں ایک پی ایس ایل فرنچائز کے مالک سمیت بعض سابق کرکٹرز بھی شامل ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بعض لوگوں نے عمران خان کی قریبی شخصیات کو یقین دلانا شروع کردیا ہے کہ ان سے بہتر انتخاب کوئی ثابت ہو ہی نہیں سکتا۔ لاہور میں واقع بورڈ آفس میں بھی حکومت کی تبدیلیوں کا چرچا ہے اور ملازمین تبادلہ خیال کر رہے ہیںکہ اس کا کس پر اثر پڑ سکتا ہے۔چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی حسب معمول دفتر آئے اورروزانہ کے امور انجام دیے۔ انھوں نے ’’دیکھو اور انتظار کرو‘‘ کی پالیسی اپنا لی ہے اور وہ خود سے میدان خالی نہیں کریں گے جبکہ عمران خان کسی صورت بھی نجم سیٹھی کو پی سی بی کا چیئرمین نہیں دیکھنا چاہیں گے۔ا نتخابات کے دنوں میں بھی سابق بولر اور بورڈ کے ڈائریکٹر ذاکرخان، عمران خان کے آس پاس نظر آتے رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں چیئرمین کی ذمہ داری ملنا مشکل ہے کیونکہ عمران خان کو بھی اس بات کا اندازہ ہے کہ دونوں کی قربت سے سب واقف ہیں ایسے میں اگر ذاکر خان کو کوئی بڑی ذمہ داری سونپی گئی تو دوستی نبھانے کا الزام لگ جائے گا، ذاکر خان بھی موجودہ عہدے سے خوش ہیں جہاں وہ کئی برس سے بغیر کام کیے ماہانہ تنخواہ و دیگر مراعات سے مستفید ہو رہے ہیں۔
آئندہ چیئر مین " پی سی بی دیکھو اور انتظار کرو" کی پالیسی پر گامزن
Jul 29, 2018