ضلعی عدلیہ میں اچھی ساکھ سے محروم اہلکاروں کو منفی سرگرمیاں، کرپشن چھوڑنے کیلئے حتمی وارننگ

Jul 29, 2019

لاہور (ایف ایچ شہزاد سے) ضلعی عدلیہ میں اچھی ساکھ نہ رکھنے والے اہلکاروں کو منفی پریکٹسز اور کرپشن ختم کرنے کیلئے حتمی وارننگ دے دی گئی۔ جس کے ساتھ ہی نچلی سطح کی عدالتوں میں انتظامی عملے کی کرپشن کے خاتمے کیلئے جامع منصوبے پر عمل درآمد کا آغاز ہو گیا۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق پنجاب کے شہروں کی ماتحت عدالتوں میں درجنوں اہلکار منظم کرپشن میں ملوث اور سال ہا سال سے ایک ہی سیٹ پر کام کر رہے ہیں۔ اعلی عدلیہ کی ہدایت پر بڑے پیمانے پر ان کے تبادلے کیے گئے مگر کئی با اثر اہلکاروں نے انتظامی افسروں کے ساتھ ملکر دوبارہ وہی سیٹیں حاصل کر لی ہیں۔ اعلی عدلیہ کی طرف سے صوبائی اعلی عدلیہ کے ذریعے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اعلی عدلیہ کی طرف سے کئے گئے اقدامات کے بعدکرپٹ اور منفی پریکٹسز میں ملوث اہلکار ماتحت عدالتوں میں انگلش برانچ، سول ناظر آفس،کورٹ آف کلرک سمیت دیگر انتظامی اسٹیبلشمنٹ کو اپروچ کرنے کیلئے کوشاں ہیں تاکہ اپنے سروس ریکارڈ کو شفاف بنایا جا سکے۔ عدالتی و قانونی حلقے ماتحت عدالتوں کے اہلکاروںکی کرپشن کو نیشنل جوڈیشل پالیسی کے اہداف کے حصول میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں متعلقہ سیشن جج کی ہدائت پر نا قابل اصلاح ملاز مین کی فہرستیں تین کیٹیگریز کے تحت بنائی جائیں گی۔ پہلی کیٹیگری میں ماتحت عدالتوں کے وہ اہلکار شامل ہوں گے جن کو کرپشن کے الزام میں انکوائری کا سامنا رہا ہے اور وہ نا مکمل انکوائری کے باعث ابھی تک اپنے عہدوں پر کام کر رہے ہیں۔ دوسری کیٹیگری میں ان عدالتی اہلکاروں کو شامل کیا جائے گا جن کو رشوت لینے کی شکایات کے بعد وارننگ بھی دی گئی مگر ان کے خلاف پھر شکایات کا سلسلہ جاری رہا۔ جبکہ تیسری اور آخری کیٹیگری میں اچھی شہرت نہ رکھنے والے اہلکاروں کو شامل کیا جائے گا۔ ان تمام کیٹیکگریز کے اہلکاروں کے سروس شروع کرنے سے پہلے اور موجودہ اثا ثوں کا تقابلی جائزہ بھی لیا جائے گا۔

مزیدخبریں