پنجاب فوڈ اتھارٹی ویجیلینس ٹیم نے صحت دشمن عناصر کیخلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے 50ہزار لیٹر گندہ تیل ہوٹلوں کو سپلائی کرنے کی کوشش ناکام بنادی ہے۔جانوروں کی آلائشوں سے نکلاتیل آئل مل کو سپلائی کرنے والے2 آئل ٹینکرز کا 3روز تک پیچھا کر کے تمام ملوث افراد اور فیکٹری کا پتہ لگایا گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن(ر) محمد عثمان کی سربراہی میں کامیاب آپریشن کرتے ہوئے آلائشوں سے آئل تیار کرنے پرحمید آئل مل کو سیل کر دیا۔ جانوروں کی آلائشوں سے نکلاتیل آئل مل کو سپلائی کرنے کی کوشش رنگے ہاتھوں پکڑی گئی۔لاہور اور حاصل پور برانچ سے 50 ہزارلیٹر آلائشوں اور چربی سے تیار تیل برآمد کر کے ضبط کر لیا گیا۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ جانوروں کی باقیات سے تیار مضرصحت آئل کو گندے تیل میں شامل کیا جاتا تھا۔بظاہر آئل مل میں قائم فیڈ رینڈنگ یونٹ میں جانوروں کی آلائشوں سے مضر صحت آئل تیار کیا جا تاتھا۔ آلائشوں سے تیارکردہ آئل کو استعمال شدہ آ ئل میں ملا کر کے دوبارہ فروخت کیا جا تا تھا۔آلائشوں سے نکلا تیل بہت زیادہ سفید اور گاڑھا ہونے کے باعث استعمال شدہ تیل میں حل ہو کر اسے نئے جیسا بنا دیتا ہے۔کیپٹن(ر)محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ بائیو ڈیزل کمپنی کو آئل نہ دینے اور آئل سپلائی کے ریکارڈ کی عدم موجودگی پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔انہوں نے واضح کیا کہ آلائشوں اورچربی سے نکالا گیا تیل متعدد موذی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔پی ایف اے قوانین کے مطابق آلائشوں سے نکلے تیل کی صرف بائیو ڈیزل بنانے میں استعمال کی اجازت ہے۔حکومت پنجاب کے ویژن کے مطابق پنجاب میں محفوظ خوراک کی یقینی فراہمی کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔خوراک کے کاروبار میں دھوکہ دہی کرنے والے انسان دشمن سخت سزاؤں کے حقدار ہیں۔