لاہور‘ گوجرانوالہ‘ قصور‘ حافظ آباد‘ شیخوپورہ‘ ننکانہ صاحب‘ شرقپور (کامرس رپورٹر‘ نوائے وقت رپورٹ‘ نامہ نگاران‘ نمائندہ خصوصی) پنجاب حکومت لاک ڈائون کے فیصلے پر پہلے روز مکمل طور پرعملدرآمد نہ کرا سکی۔ بیشتر کاروباری مراکز بند رہے تاہم کچھ مقامات پر چھوٹے بازار کھلے رہے۔ تاجر رہنمائوں نے انار کلی میں کاروبار کھلوا دیا تاہم بیشتر دکانیں بند رہیں۔ پولیس نے اعظم کلاتھ مارکیٹ میں کھلنے والی دکانیں زبردستی بند کر ادیں۔ بعض مقامات پر پولیس اور تاجروں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ انار کلی میں تاجروں نے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ دکانیں کھولنے کی کوشش پر پولیس اور تاجروں میں آنکھ مچولی ہوتی رہی۔ مختلف شہروں میں تاجروں نے احتجاجی مظاہرے کئے پولیس نے دکانیں کھولنے والے متعدد تاجروں کو گرفتار کر لیا۔ بعض مقامات پر پولیس نے دکانداروں پر لاٹھی چارج بھی کیا۔ بیشتر شہروں میں تاجر شٹر ڈاؤن کرکے کاروبار کرتے رہے۔ جبکہ آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں تاجروں نے مارکیٹوں اور بازاروں میں پہنچ کر لاک ڈائون کے فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ مذاکرات کرے اور عید الاضحی تک کاروبار کھولنے کی اجازت دے۔ طاقت کا استعمال حالات میں رکاوٹ کا باعث بنے گا اور اس سے پیدا ہونے والے صورتحال کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر محمد اشرف بھٹی اور آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر گروپ کے سیکرٹری جنرل نعیم میر اور دیگر تاجر رہنما انارکلی پہنچ گئے جس کے بعد کچھ تاجروں نے دکانیں دوبارہ کھول لیں جبکہ بیشتر دکانیں بند رہیں۔ کاروبار کھولنے کیلئے آنے والے تاجر وں نے اس موقع پر اشتعال میں آکر حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر گروپ کے سیکرٹری جنرل نعیم میر اور دیگر کے ہمراہ انار کلی بازار میں پریس کانفرنس کی اس موقع پر دیگر تاجر تنظیموں کے رہنما اور دکانداروں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ تاجر رہنمائوں کی کال پرتاجر کاروبار کھولنے پہنچ گئے اور اس موقع پر حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔اشرف بھٹی نے کہا کہ تاجر وں کا عید الاضحی کی مناسبت کاروبار کھولنے کی اجازت کا مطالبہ جائز ہے اس لئے حکومت جمہوری طرز عمل اپنائے اور ہمارے ساتھ مذاکرات کرے۔ اگر حکومت تاجروں کی گرفتاریاں کر کے اپنی تسکین چاہتی ہے تو ہم اس کیلئے بھی تیار ہیں۔ گوجرانوالہ ، فیصل آبادمیں تاجروں پر تشدد قابل مذمت ہے اور ہم حکومت کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ طاقت کے استعمال سے باز رہے۔ نعیم میر نے کہا کہ تاجروں کے مشکور ہیں جنہوں نے حکومتی فیصلے کو مسترد کیا،حکومت نے پنجاب کو پولیس سٹیٹ بنا دیا ہے ، حکومت کی جانب سے زبردستی کاروبار بند کرایا جارہا ہے جو معیشت کو بند کرنے کے مترادف ہے ،حکومت ہوش کے ناخن لے اورفوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے۔ا نہوں نے کہا کہ پنجاب کے علاوہ پورے پاکستان میں مارکیٹیں اور بازار کھلے ہیں ،پنجاب کے تاجروں کا کیا قصور ہے؟، ریاست روزگار دینے کی پابند ہے چھیننے کی نہیں، حکومت کے غلط فیصلے سے تاجر عید کے کاروبار سے محروم رہ گئے ہیں،ہم پولیس سے تصادم نہیں چاہتے لیکن پر امن رہنے کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔لاک ڈائون کے باعث ہال روڈ ، مال روڈ ، اچھرہ بازار ، گلبرگ سمیت دیگر پوش علاقوں کی بڑی مارکیٹیں بند رہیں تاہم کچھ چھوٹے بازار باغبانپورہ، ہربنس پورہ، ، اسلامپورہ بازار میں جزوی کاروبار کھلا رہا ۔ ملکی معیشت کیلئے زہر قاتل ہے بے روزگاری اور غربت بڑھ رہی ہے عید سے قبل کاروباری پنشن ناقابل قبول ہے کیونکہ عوام عید پر سال بھر کی خریداری کرتی ہے اب مارکیٹیں بند ہونے سے کاروبار تباہ ہو جائے گا اور تاجر معاشی مشکلات کا شکار اور مزدور طبقہ بے روزگاری کا شکار ہو گا طاقت کا استعمال حالات بگاڑ ے گا‘ حکومت مذکرات کرے۔ خواجہ شاہ زیب نے کہا کہ کرونا صورتحال میں بہتری کیلئے تاجر برادری نے مارکیوں میں ایس او پیز کے تحت کاروبار کرکے اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے لاک ڈائون کاکلہاڑا چلا کر تاجروں کا معاشق قتل عام کیا گیا ہے معاشی صوتحال مزید ابتر ہو گی اور بے روزگاری میں مزید اضافہ ہو گا کاروبار بھرپور طریقے سے کھلنے سے ملکی معیشت مستحکم اور حکومتی ریونیو میں اضافہ ہوگا کیونکہ کرونا وائرس کی وجہ سے کاروبار تباہ مہنگائی اور بے روزگاری میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ۔صوبے میں جزوی طور پر مارکیٹیں کھلی رہیں۔ فیصل آباد میں لاک ڈاؤن کے خلاف تاجروں نے گھنٹہ گھر چوک پر احتجاج کیا اور اس دوران پولیس اور تاجر آمنے سامنے آگئے۔ پولیس نے تاجروں پر لاٹھی چارج کیا اور کئی تاجروں کو حراست میں لے لیا۔ گوجرانوالہ، حافظ آباد اور سیالکوٹ میں بھی تاجر سمارٹ لاک ڈاؤن کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور پنجاب حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ تاجر دکانیں کھولتے اور پولیس بند کراتی رہی۔ بیشتر شہروں میں تاجر شٹر ڈائون کر کے کاروبار کرتے رہے۔ لاہور میں مارکیٹوں میں پولیس کی جانب سے گشت کیا گیا۔ پنجاب بھر میں دکانداروں اور پولیس کے درمیان کافی دیر تک آنکھ مچولی ہوتی رہی ۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق تاجروں نے حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن کے فیصلہ کو مسترد کر دیا کاروبار بند کروانے پر تاجر سڑکوں پر نکل آئے مین شاہراہ کو بند کرکے حکومت کے خلاف نعرے بازی۔ دوسری طرف پولیس نے مین بازار کے کئی حصوں میں پکڑ دھکڑ شروع کر دی دکان کھولنے والے افراد کو گرفتار کر لیا گیا پولیس کا کہنا ہے کہ تمام دکانداروں کو وارننگ دے رہے ہیں تاحال کسی کو گرفتار نہیں کیا۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق صور سمیت ضلع بھر میں تاجروں کی جانب سے لاک ڈاؤن کے خلاف جگہ جگہ احتجاج کیا تاجروں نے ٹائر جلا کر ٹریفک کے لئے سڑکیں بلاک کر دیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گزشتہ روز للیانی اور چاندنی چوک قصور کھڈیاں خاص پتوکی کوٹ رادھاکشن و دیگر علاقوں کے تاجروں نے احتجاج کیا۔ شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پنجاب حکومت کی طرف سے عید الضحیٰ سے قبل8دن لاک ڈائون کے اعلان کے بعد ضلعی انتظامیہ نے پیر کی رات ہی 7بجے سے مین بازار اور دیگر بازاروں میں دوکانیں بند کروانا شروع کر دی اور منگل کے روز شہر کے تمام کاروباری مارکیٹس دوکانیں بازار مکمل بند رہے تاہم تاجر دوکانوں کے باہر ٹولیاں بنا کر بیٹھے رہے جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی تمام دن گشت کرتے رہے جس پر مرکزی انجمن تاجراں اور دوکانداروں نے شدید احتجاج کیا اسسٹنٹ کمشنر شبیر حسین بٹ پولیس کی بھاری نفری لے کر مین بازار پہنچ گئے اور زبردستی دوکانیں بند کر وا دی جبکہ منگل کے روز چوک یاد گار پارک میں سول کوارٹر روڈ اور مین بازار ملحقہ گلیوں کے تاجروں نے پرامن احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اس مو قع پر مرکزی انجمن تاجراں کے صدر میاں ذیشان پرویز نے کہا کہ اگر حکومت نے لاک ڈائون کا فیصلہ واپس نہ لیا تو شیخوپورہ کے تاجر سول نافرمانی کی تحریک بھی شروع کر سکتے ہے۔ننکانہ صاحب میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کی چند دکانوں کو سیل کر دیا جبکہ عید کی خریداری کیلئے آنے والے نواحی دیہات کے سینکڑوں افراد شہر بھر میں سارا دن مارے مارے پھرنے کے بعد مایوس ہوکر خالی ہاتھ واپس گھروں کو لوٹ گئے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق ڈپٹی کمشنر راجہ منصور احمد نے جاری پریس ریلیز میں کہا کہ عوام کرونا وائرس کے خلاف احتیاطتی تدابیر پر عمل کریں کرونا آرڈیننس پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا ضلع بھر میں حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیزی سے جاری ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد شہر کے سینکڑوں تاجروں اور دکاندار حکومت لاک ڈاؤن کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے تاجروں نے حکومت مخالف نعرے لگاتے ہوئے گوجرانوالہ روڈ پر ٹریفک کو بھی بلاک کئے رکھا پریس کلب اور گوجرانوالہ روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کئے تاجر اتحاد کونسل کے صدر ملک ہمایوں شہزاد سیٹھ ہمایوں مرکزی انجمن تاجران کے صدر شیخ محمد امجد نے مظاہروں کی قیادت کی۔ شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق شرقپور شریف کے مین بازار کے تاجر حکومتی احکامات کو نہ مانتے ہوئے سراپا احتجاج دکھائی دیتے نظر آئے انجمن تاجران احتجاج کی شکل میں اپنے مطالبات منوانے کیلئے ایم پی اے صاحبزادہ میاں جلیل احمد شرقپوری کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے۔ تاجر رہنماؤں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جس طرح ہفتے میں پانچ روز ایس او پیز کے تحت کاروبار کرنے کی اجازت دے رکھی تھی اسی طرح عید کے ایام میں بھی کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے ۔ فیصل آباد میں پولیس نے دکانیں کھولنے والے تاجروں پر لاٹھی چارج کیا۔ سرگودھا‘ پاکپتن‘ وہاڑی‘ میانوالی‘ نارووال‘ جہلم‘ جھنگ‘ منڈی بہاؤالدین‘ ساہیوال‘ وزیر آباد اور دیگر شہروں میں تاجر سراپا احتجاج بنے رہے اور حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ ملتان‘ وہاڑی‘ خانیوال‘ مظفرگڑھ‘ لودھراں سے نیوز رپورٹر‘ نمائندوں کے مطابق لاک ڈاؤن کے پہلے روز بیشتر تاجروں نے دکانیں کھول لیں۔ تاجروں کی پولیس سے جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور متعدد تاجروں کو گرفتار کر لیا۔