کوالالمپور (آن لائن) ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق پر ریاستی فنڈ ز میں خرد برد کے ملٹی ارب ڈالر سکینڈل میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس تاریخی معاملے کو بڑے پیمانے پر ملک کی بدعنوانی کے خاتمے کی کوششوں کی آزمائش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور اس سے جنوب مشرقی ایشیائی قوم کے لئے بڑے سیاسی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔کوالالمپور ہائی کورٹ کے جج محمد نزلان محمد غزالی نے کہا کہ کہ اس مقدمے میں تمام شواہد پر غور کرنے کے بعد انہوں نے محسوس کیا ہے کہ استغاثہ نے کامیابی سے اس معاملے کو کسی شک سے بالاتر ثابت کردیا ہے۔ واضح رہے نجیب کو سابقہ ایم ڈی بی یونٹ ایس آر سی انٹرنیشنل سے غیر قانونی طور پر 10 ملین ڈالر وصول کرنے کے الزام میں مجرمانہ اعتماد ، منی لانڈرنگ اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی خلاف ورزی کے 7 الزامات کا سامنا ہے ۔ہر ایک الزام میں انھیں 15 یا 20 سال تک کی بھاری جرمانے اور جیل کی سزا ہو سکتی ہے ۔ نجیب کے وکیل سزا سنانے میں تاخیر کے خواہاں ہیں۔ نجیب نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی فیصلے پر وفاقی عدالت میں اپیل کریں گے۔ مقدمے کی سماعت کے موقع پر سابق وزیر اعظم کے سینکڑوں حا می عدالت کے باہر جمع ہوگئے اور لانگ لائیو نجیب" کے نعرے لگائے۔نجیب کے وکلاء کا کہنا ہے کہ ملائیشین کے مالی اعانت بخش لو اور 1MDB کے دیگر عہدیداروں نے انہیں یہ باور کرانے کے لئے گمراہ کیا کہ ان کے کھاتوں میں بنائے گئے فنڈز سعودی شاہی خاندان نے عطیہ کیے تھے ۔